نا اہل حکمرانوں نے پاکستان کے مسائل میں کمی کی بجائے اضافہ کردیا ہے،مولانا عبدالحق ہاشمی
کوئٹہ :امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے سانحہ لاہورچوک یتیم خانہ میں نہتے شہریوں پر پولیس کی جانب سے بد ترین تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے بدقسمتی سے جولوگ اس قسم کی جماعتیں تخلیق کرتی ہے ان پر تو پابندی نہیں لگتی خداراجولوگ اس قسم کی جماعتیں تخلیق کرتی ہے جو لوگ ان سے معاہدے کرتے ہیں اُن پرکب پابندی لگے گی۔اسلامی مملکت میں دینی طبقات کی راہ میں مشکلات اور سیکولر طبقات کیلئے آسانی پیدا کی جارہی ہے۔دینی حلقے پر حالیہ حکومتی کریک ڈاؤن اور تشددکی مذمت کرتے ہیں کراچی میں سینکڑوں لوگوں کو قتل کرنے والے آج بھی حکومت کے اتحادی ہیں ان پر پابندی نہیں لگتی جبکہ ختم نبوت،نفاذاسلام کیلئے جدوجہد کرنے والوں کو ہرحوالے سے ٹارگٹ بنایا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے لاہور میں ماہ رمضان کے تقدس کو پامال کردیا گیا ہے۔ امن و امان کو قائم رکھنا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہوتی ہے مگر حکومت اس میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔حکومت حالات مزید خراب نہ کریں بلکہ گرفتار افراد کو فوری رہا کیا جائے سانحہ چوک یتیم خانہ نے ایک مرتبہ پھر سانحہ ماڈل ٹاؤن اور لا ل مسجد کی یاد تازہ کردی ہے۔ حکومت ناموس رسالت پر کیے گئے معاہدے کی پاسداری کرتی تو صورتحال خراب نہ ہوتی۔ مگر بد قسمتی سے عمران خان کی حکومت نے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر نہ کرکے 22کروڑ اسلامیان پاکستان کے جذبات کو بری طرح مجروح کیا ہے اور اپنے وعدہ خلافیوں کی ہٹ ٹرک مکمل کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹکراؤ اور جبر کی پالیسی ملک و قوم کے لیے نقصان کا باعث ہے۔ عوام میں حکمرانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔ ملک کو پولیس اسٹیٹ بناکر طاقت کے استعمال سے حالات سدھارتے نہیں خراب ہوتے ہیں۔ عوام کی عزت، جان و مال کچھ بھی محفوظ نہیں۔ ملک و قوم اس وقت نازک صورتحال سے گزررہا ہے۔ داخلی انتشار، افراتفری اور عدم استحکام کا فائدہ صرف اور صرف ریاست دشمن عناصر کو ہوگا۔ وقت کا تقاضا ہے کہ دانشمندانہ اقدامات کیے جائیں۔ نا اہل حکمرانوں نے پاکستان کے مسائل میں کمی کی بجائے اضافہ کردیا ہے۔حکومت ہر محاذ پر بری طرح ناکام ہوئی ہے کوئی ایک ایسا شعبہ نہیں جو تسلی بخش قرار دیاجاسکے