بعض قوتوں کو بی این پی کی مقبولیت ہضم نہیں ہورہی ، غلام نبی مری
کوئٹہ :بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری نے گزشتہ روز پارٹی کے سابق مرکزی کمیٹی ممبر ڈاکٹرعبدالصمد میروانی،ضلع آواران کے صدر میر حبیب اللہ محمدحسنی،جنرل سیکرٹری برکت بلوچ، انفارمیشن سیکرٹری اسد عطاء حسنی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اورپارٹی کے دوستوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی انہوں نے پارٹی عہدیداروں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے بی این پی کے رہنماء ،ورکرز کی محکوم ومظلوم بلوچ عوام کیلئے جاری جدوجہد سے دستبردار نہیں کرایاجاسکتا،بی این پی کے کارکن اورعہدیداران جھوٹے مقدمات سے مرعوب نہیں ہوں گے،ایسے اوچھے ہتھکنڈے اور بونڈے حرکات ان قوتوں ومفاد پرست عناصر کی خام خیالی ہے کہ وہ جھوٹے مقدمات اور اوچھے ہتھکنڈوں سے پارٹی کے سیسہ پلائی دیوار جیسے حوصلے رکھنے والے فکری ساتھیوں اور ورکرز کے حوصلے پست کرسکیں عظیم بزرگ بلوچ قوم پرست رہنما سردارعطاء اللہ خان مینگل کے پیروکار اور قائد بلوچستان سردار اخترجان مینگل کی تحریک کے سپاہی ایک فکر،سوچ اور نظریہ رکھتے ہیں جنہوں نے کئی دہائیوں سے آمرانہ قوتوں کاڈٹ کر مقابلہ کرکے قومی حقوق اور وطن کی دفاع کی جدوجہد کی ہے،ہم اپنے کارکنوں کے ساتھ جاری مظالم پر خاموش نہیں رہیں گے اور نہ ہی کسی کو یہ اجازت دینگے کہ وہ بی این پی کے فکری ونظریاتی کارکنوں کے خلاف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرے انہوں نے کہاکہ آواران سے صوبائی حکومت کے نام نہاد سلیکٹڈ اسمبلی ممبر جو نادیدہ قوتوں کی سپورٹ سے اسمبلی تک پہنچے ہیں آواران بی این پی کامضبوط قلعہ ہے جہاں پارٹی کے سرکردہ رہنماء شہید میر اسلم جان گچکی جیسے ساتھیوں نے پارٹی کو منظم کیلئے قربانیاں دی تاہم مخدوش صورتحال کی وجہ سے پارٹی کی سرگرمیاں محدود ہوگئی تھیں لیکن ساتھیوں کی محنت اور لگن سے ایک بار پھر آواران میں پارٹی کی سرگرمیاں جاری ہیں آواران میں تیزی سے بی این پی کی مقبولیت میں اضافہ ہورہاہے اور عوام کی جوق درجوق پارٹی کی طرف راغب ہورہے ہیں،انہوں نے کہاکہ بلوچستان نیشنل پارٹی کا بیانیہ بلوچستان کے قومی وسائل پر واک واختیار،قومی حقوق درست ہے جس کی بناء پر بلوچستان کی عواممستقبل میں بی این پی کو اپنا نجات دہندہ جماعت سمجھتی ہے لیکن بعض قوتوں کو بی این پی کی مقبولیت ہضم نہیں ہورہی اور پارٹی کے نظریاتی ورکرز کے خلاف اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں،دریں اثناء انہوں نے ڈپٹی کمشنر آواران سے بھی اس سلسلے میں رابطہ کیا ضلعی انتظامیہ غیر جانبدار رہ کر اپنا کردارادا کرے کسی شخص کی ایماء پر بی این پی کے عہدیداروں اور کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں سے گریز کیاجائے،مذکورہ شخص سلیکٹڈ اور نادیدہ قوتوں کے ذریعے اسمبلی تک پہنچاہے انتظامیہ غیر جانبدارانہ طورپر اپنا کردارادا کرے۔