رمضان المبارک میں مساجد بند نہیں کی جا رہیں، مولانا طاہر اشرفی

لاہور: معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ رمضان المبارک میں مساجد بند نہیں کی جا رہیں، احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل ہو گا۔یہ بات انہوں نے متحدہ علما بورڈ میں تمام مکاتب فکر کے علما ومشائخ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں عبادت اور احتیاط کو ساتھ ساتھ رکھنا ہے۔ کورونا کی تیسری لہر انتہائی خطرناک ہے۔ ہمیں رجوع الی اللہ اور احتیاطی تدابیر کے ساتھ اس سے بچنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے جنسی تشدد کے واقعات کے اسباب میں سے فحاشی اور عریانی کو سبب قرار دینا درست اور حقیقت پر مبنی موقف ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونیسف اور کئی یورپی اور امریکی تحقیقاتی ادارے اس بارے میں نشاندہی کر چکے ہیں، لیکن افسوس کہ ایک مخصوص طبقہ کے چند خواتین و حضرات نے وزیراعظم پاکستان کے موقف کے خلاف ایک مہم شروع کر رکھی ہے۔ ان کے موقف کی غلط تشریح کرکے فحاشی وعریانی کی حمایت کی جا رہی ہے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ جنسی زیادتی بچے کے ساتھ ہو یا بچی کے ساتھ قابل مذمت ہے۔ جنسی زیادتی کے واقعات کا ذمہ دار نہ کسی طور پر عورت کو ٹھہرایا گیا ہے اور نہ ہی ٹھہرایا جا سکتا ہے۔ اسلام نے جو مقام عورت کو دیا ہے وہ کسی اور نے نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کا موقف پوری قوم کی ترجمانی ہے، فحاشی و عریانی پھیلانے والا مرد ہو یا عورت کوئی بھی ہو قابل مذمت ہے۔

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ کسی مسجد یا مدرسہ کو بند نہیں کیا جا رہا ہے او رنہ ہی کسی مدرسہ یا مسجد کی رجسٹریشن منسوخ ہوئی ہے۔ بعض عناصر سیاسی مقاصد کیلئے اسلامی شعائر اور مسجد مدرسہ کا نام استعمال کرتے ہیں۔ وقف املاک ایکٹ کے حوالہ سے علماو مشائخ سے مشاورت کا عمل جاری ہے، وزیراعظم عمران خان خود اس حوالے سے اعلان کر چکے ہیں، موجودہ حکومت مسجد و مدرسہ کے تحفظ کی چوکیدار ہے، مدارس کی رجسٹریشن کا وزارت تعلیم کے ساتھ شروع ہو چکا ہے، مدرسہ کی مسلسل رجسٹریشن ہو رہی ہے، اگر کسی مدرسہ یا مسجد کے ذمہ دار کو کسی سرکاری ذمہ دار سے شکایت ہے تو وہ ان سے رابطہ کر سکتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ موجودہ حکومت قوم کو ایک روزہ اور ایک عید کا تحفہ دے گی۔ رویت ہلال کمیٹی کا پشاور میں اجلاس اختلافات کے خاتمے کے لئے ہے اور چاند کے معاملات کی نگرانی وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کر رہے ہیں۔ رویت ہلال کمیٹی کے نئے چیئرمین مولانا عبد الخبیر آزاد با صلاحیت ہیں اور اس حوالہ سے ان کی مولاناعبد الخبیر آزاد، فواد چودھری، پیر نور الحق قادری اور دیگر علما سے بھی بات ہوئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے