تعلیمی اداروں کی بندش سے متعلق فیصلہ صوبائی حکومت خود کرے گی ،سردار یار محمد رند

کوئٹہ : صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ این سی او سی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر تعلیمی اداروں کی بندش سے متعلق فیصلہ صوبائی حکومت خود کرے گی ، بلوچستان میں کورونا وائرس کے کیسز دیگر صوبوں کے نسبت کم ہے ، عالمی وباء کے باعث پہلے ہی طلباء طالبات کا نقصان ہوا ہے ، گلوبل پارٹنرشپ اساتذہ مستقلی سے متعلق کمیٹی کے منٹس وزیراعلیٰ ہائوس سے ملتے ہی 72گھنٹوں میں اس مسئلے کو مستقل بنیادوں پرحل کرنے کی کوشش کروں گا ، کوشش ہے کہ میٹرک اور انٹر کے امتحانات اپنے مقررہ وقت پر بغیر کسی خلل کے شروع کئے جائیں ، دھرنا کے شرکاء اور صوبائی حکومت لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسئلے کو حل کرے تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اپنی رہائش گاہ پر سیکرٹری تعلیم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ این سی او سی کے اجلا س میں فیصلہ ہوا ہے کہ آئندہ کورونا وائر س کے حوالے سے تعلیمی اداروں کی بندش کا فیصلہ صوبے خود کریں گے ، جس ضلع میں کیسز زیادہ ہو وہاں لاک ڈائون کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں کو بھی بند کیا جائے گا ، ہمارے بچوں کا پہلے ہی بہت نقصان ہوچکا ہے ہماری کوشش ہے کہ تعلیمی اداروں میں ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرتے ہوئے بچوں کا تعلیمی سلسلہ جاری رکھا جائے ، بلوچستان میں باقی صوبوں کی نسبت کورونا کی صورتحال بہتر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 9اپریل کو میٹرک کے امتحانات شروع ہوں گے اور 25مئی کو انٹرکے امتحانات اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے ۔ این سی او سی کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے ساتھ ساتھ پارلیمانی سیکرٹری صحت بلوچستان ڈاکٹر ربابہ اپنی ٹیم کے ہمراہ شریک تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک پیج پر ہے جس تعلیمی ادارے میں کورونا وائر س کے حوالے سے بے احتیاطی اور ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں ہوگا چاہے وہ سرکاری ہو یا پرائیویٹ اس کو بند کریں گے ۔ کورونا وائر س کی وجہ سے طلباء کو بہت زیادہ نقصان پہلے ہی ہوچکاہے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں ویکسی نیشن کریں گے اس سلسلے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔ گلوبل پارٹنرشپ اساتذہ کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں گلوبل پارٹنرشپ اساتذہ کی ایک سال کی بقایا تنخواہوں کی ادائیگی کی منظوری دی گئی ہے جبکہ وزیراعلیٰ نے گلوبل پارٹنرشپ اساتذہ کے حوالے سے ایک کمیٹی بنائی ہے اور سی ایم ہائوس سے منٹس ملتے ہی 72گھنٹوں کے اندر اندر اجلاس بلا کر اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں گے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رندنے کہا کہ میٹرک اور انٹر کے امتحانات میں کوشش ہے کہ کوئی رکاوٹ نہ ہو اس حوالے سے ہماری بات چیت چل رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی اور تحریک انصاف اتحادی ضرور ہیں لیکن سرکاری ملازمین کے دھرنے بارے ہمارا موقف مختلف ہے ۔ میری دونوں جانب سے اپیل ہے کہ وہ اپنے رویوں میں لچک پیدا کرے تاکہ مسئلہ بھی حل اور لوگوں کے مشکلات میں کمی واقع ہو ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے