بلوچستان ایمپلائز اینڈ ورکرز گرینڈ الائنس کے جائز مطالبات کو فی الفور منظور کیا جائے، سید مصطفی کمال

کوئٹہ:پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے بلوچستان ایمپلائز اینڈ ورکرز گرینڈ الائنس کی جانب سے تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے اور دیگر مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ نااہل حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں معاشی بحران پیدا ہوچکا ہے، مہنگائی عروج پر پہنچنے کی وجہ سے سرکاری ملازمین اور عوام دو وقت کی روٹی سے بھی محروم ہوچکے ہیں۔ بلوچستان حکومت ملازمین کے جائز مطالبات تسلیم کرنے کے بجائے ان کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی دھمکیاں دے رہی ہے جو کہ باعث تشویش اور قابلِ مذمت ہے۔ پاکستان ہاس سے جاری ایک بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ تین سال میں مہنگائی میں کئی سو گنا اضافہ ہوا ہے لیکن حکومت نے وعدوں کے بر خلاف سرکاری ملازمین کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا اور نا ہی انکی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک سر زمین پارٹی بلوچستان ایمپلائز اینڈ ورکرز گرینڈ الائنس کے جائز مطالبات کی حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچستان ایمپلائز اینڈ ورکرز گرینڈ الائنس کے جائز مطالبات کو فی الفور منظور کیا جائے۔ دریں اثنا پاک سرزمین پارٹی کے مرکزی وائس چیئرمین عطااللہ کرد، صوبائی صدر میر شمس مینگل نے بلوچستان ایمپلائز اینڈ ورکرز گرینڈ الائنس کے دھرنے میں شرکت کرتے ہوئے یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ پاک سر زمین پارٹی پاکستان کے ہر مظلوم کی آواز ہے اور انکے کیساتھ کھڑی ہے۔ اس موقع پر کوئٹہ ڈویژن کے صدر علاالدین ترین، نائب صدر ارباب فیروز کاسی، کوئٹہ ڈسٹرکٹ کے صدر فیروز لانگو، نائب صدر سید لیاقت آغا، پریس سیکرٹری عبدالغفور پرکانی، چلتن ٹاون کے صدر جانان لہڑی اور اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے نائب صدر جہانزیب موسی خیل بھی موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے