انٹربینک میں ڈالر 22 ماہ کی کم ترین سطح پر بند ہوا
کراچی: انٹربینک میں ڈالر 22 ماہ کی کم ترین سطح پر بند ہوا۔ ڈالر سستا ہونے سے بیرونی قرضوں کے بوجھ میں اب تک 1700 ارب روپے کی کمی ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق ڈالر کمزور اور روپیہ جان پکڑنے لگا، انٹربینک میں ڈالر مزید 95 پیسے کمی کے بعد 22 ماہ کی کم ترین سطح 153 روپے 9 پیسے پر بند ہوا، اس قبل ڈالر 13 جون 2019 کو اس سطح پر ٹریڈ ہوا تھا ۔۔
موجودہ حکومت جب اقتدار میں آئی تو اس وقت ڈالر 124 روپے 50 پیسے پر تھا جبکہ 23 اگست 2020 کو انٹربینک میں ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح 168 روپے 43 پیسے پر پہنچ گیا تھا۔ اگست سے اب تک ڈالر کی قیمت میں 9 فیصد کم ہوچکی ہے ۔۔ جبکہ صرف مارچ میں ہی ڈالر 3 اعشاریہ 2 فیصد سستا ہوا۔
روپے کے مقابلے امریکی ڈالر سستا ہونے سے غیرملکی قرضوں کے بوجھ میں لگ بھگ 1700 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی جاچکی ہے۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافے کے ساتھ ساتھ ورلڈ بینک، آئی ایم ایف اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے قرض کی منظوری کے باعث مسلسل ڈالر کی قیمت میں کمی کا رجحان ہے جبکہ یورو بانڈز کی فروخت سے بھی روپے کی قدر مزید بڑھنے کا امکان ہے