کوئٹہ، انڈسٹریل زون میں قائم 100 سے زائد کارخانے سہولیات کے فقدان کے سبب بند
کوئٹہ: کوئٹہ میں معاشی بحران بڑھنے لگا، انڈسٹریل زون میں قائم کارخانوں میں سے سو سے زائد حکومت کی عدم توجہ اورسہولیات کے فقدان کے باعث بند ہوچکے ہیں.
بلوچستان کی کل ترقی کا دارومدار صوبائی دارالحکومت پر ہے جہاں لوگ نقل مکانی کر کے روزگارکی تلاش میں آرہے ہیں۔ کوئٹہ کا انڈسٹریل زون ایک ہزار ایکڑ رقبے پھیلا ہوا ہے جہاں 230 کارخانے ہیں۔
آٹے کی ملوں، سیمنٹ ، لوہے، گھی ، مرغیوں کی فیڈز بنانے کے کارخانوں اور کرومائیٹ پروسسنگ یونٹس سےتقریبا 45 ہزار افراد کا روزگار وابستہ ہے مگر زون میں حکومت کی جانب سے صاف پانی ، بجلی ،،گیس اور سیکورٹی کےانتظامات مہیا نہیں کئے گئے۔
کارخانہ داروں کا کہنا ہےکہ اگرسہولیات ہوں تو وہ صوبے سے بے روزگاری کے خاتمے کےلئےاہم کردارادا کرسکتےہیں۔ انڈسٹریل زون میں بینادی ڈھانچےاورسہولیات کےفقدان کے سبب 160 خارخانے بند ہو چکے ہیں جن میں 80 فیصد فلور ملز ہیں.
کارخانہ داروں نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیاہےکہ کوئٹہ کے سیف سٹی پروجیکٹ میں انڈسٹریل زون کوبھی شامل کیاجائے۔ کارخانہ داروں کو سیکورٹی کامسئلہ بھی اور نئی سرمایہ کاری کے لئے مواقع بھی ناہونے کے برابر ہیں۔