وفاقی حکومت کے تعاون سے تربت سیف سٹی پروجیکٹ کو مکمل کیا جائے گا،میر ضیاء اللہ لانگو
کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگوکی زیر صدارت تربت سیفٹی پروجیکٹ سے متعلق اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں کمشنر مکران شاہ عرفان غرشین، ایس ایس پی کیچ نجیب اللہ پندرانی،نے بذریعہ ویڈیو لنک ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ قادر بخش پرکانی، ڈپٹی سیکرٹری داخلہ، ایف سی،فوج ودیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو متعلقہ حکام کی جانب سے تربت سیف سٹی پروجیکٹ، آئندہ لائحہ عمل، کیے جانے والے اقدامات، پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔ جبکہ اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کے تعاون سے پروجیکٹ پر 700 ملین روپے خرچ کیے جائیں گے اور وفاقی حکومت کے تعاون سے تربت سیف سٹی پروجیکٹ کو مکمل کیا جائے گا۔جبکہ منصوبے کے تحت چہروں کی شناخت کا سسٹم، مو ثر ٹریفک مینیجمنٹ سسٹم، وسیع تر ڈیٹا اینالائز سسٹم، ای پیٹرولنگ اور ماڈل پولیس اسٹیشنز کے منصوبے شامل ہیں۔تاہم تربت سیف سٹی پراجیکٹ کے اہم نکات پر ابھی کام ہونا باقی ہے بریفنگ کے دوران وزیر داخلہ نے کہا کہ منصوبے پر فوری عمل درآمد شروع کرنا ضروری ہے اس کی تکمیل سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شہر بلکہ صوبے بھر میں جرائم کی بیخ کنی میں مدد ملے گی وہیں مرکزی کنٹرول روم میں انتظامیہ کی سرگرمیوں پر بھی مکمل نظر رکھی جا سکے گی جس سے وہ بھی اپنے اختیارات سے تجاوز نہیں کرسکے گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر سیف سٹی پروجیکٹ جلد سے جلد عمل میں لایا جاے تو اس پروجیکٹ سے تربت شہر کو زیادہ سے زیادہ محفوظ بنایا جاسکتاہے۔انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ کنسلٹنسی کمپنیز کا اجلاس طلب کریں تاکہ پرجیکٹ کی تکنیکی اور مالی تجاویز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جاسکے۔