ایس او پیز کے تحت بلوچستان میں تعلیمی سلسلہ جاری رہنا چاہیے،ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی

کوئٹہ :وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت این سی او سی کا اعلی سطحی اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا اجلاس میں وزیر اعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان، صوبائی وزراء صحت و تعلیم اور سیکرٹریز نے شرکت کی این سی او سی کے اس اجلاس میں بلوچستان سے پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے نمائندگی کی جبکہ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر علی ناصر بگٹی، کوویڈ سیل بلوچستان کے سربراہ ڈاکٹر نقیب اللہ نیازی، سیکرٹری ثانوی تعلیم بلوچستان شیر خان بازئی اور سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ہاشم غلزئی بھی فیصلہ ساز اجلاس میں آن لائن شریک ہوئے این سی او سی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے بتایا کہ بلوچستان میں کوویڈ پوزیٹو ریٹ 3 سے 3 اعشاریہ آٹھ کے درمیان ہے مجموعی صورتحال کنٹرول میں ہے اس لئے تعلیمی حرج کے پیش نظر محکمہ صحت صوبے کے تعلیمی ادارے بند کرنے کی ایڈوکیسی نہیں کرسکتا ہماری سفارش ہے کہ ایس او پیز کے تحت بلوچستان میں تعلیمی سلسلہ جاری رہنا چاہیے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کوویڈ کے پھیلاو کو روکنے کے لیے ائیر پورٹ، ریلوے اسٹیشن، بس ٹرمنلز اور آمد و رفت کے تمام مقامات پر دیگر صوبوں سے آنے والے مسافروں کی اسکریننگ کررہے ہیں این سی او سی کی گزشتہ میٹنگ کے فیصلے کے مطابق محکمہ صحت بلوچستان نے صوبے کے گرم اور سرد علاقوں میں کوویڈ پھیلاؤ کی صورتحال کو کلوزلی مانیٹر کیا ہے الحمداللہ بلوچستان میں حالات کنٹرول میں ہیں صوبے میں کہیں بھی لاک ڈاون یا سمارٹ لاک ڈاون نہیں اور نہ ہی ایسی کوئی تجویز زیر غور ہے تاہم خدانخواستہ صوبے کے کسی بھی علاقے یا تعلیمی ادارے میں کوویڈ پھیلاو کی صورت میں این سی او سی کی گائیڈ لائن کے مطابق اسٹریٹیجی پر عمل کریں گے جس کی مکمل استعداد رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان میں تعلیمی ادارے مزید بند کرنے کے حق میں نہیں کوویڈ نے جہاں بہت سے نئے تجربات سکھائے وہاں اب یہ بھی واضح ہوا کہ کسی بھی بیماری، وباء یا ناگہانی صورتحال میں تعلیمی شعبے سے متعلق ایک کلئیر نیشنل اسٹانس ہونا چاہیے اور ناگہانی صورتحال میں کیمرج کی طرز پر تعلیمی تسلسل و اپ گریڈیشن کا واضح تعین ضروری ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس کے ممکنا پھیلاؤ کے پیش نظر ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا اور مسلسل مانیٹرنگ کی جائے گی کسی بھی پوزیٹو کیس کی صورت میں محدود سطح پر متاثرہ تعلیمی ادارے کی فوری بندش کا فیصلہ کیا جائے گا تاکہ اجتماعی تعلیمی نقصان نہ ہو وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور وزیر اعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے بلوچستان کے موقف سے اتفاق کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری صحت بلوچستان کی تجاویز کو سراہا اور قومی سطح پر انہیں اپنانے سے متعلق سنجیدہ غور کی یقین دہانی کرائی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے