اساتذہ کےجائز مطالبات تسلیم کئے جائیں، اصغر خان اچکزئی

کوئٹہ :عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ اساتذہ کا سڑکوںپر احتجاج افسوس ہوا ، بلوچستان اسمبلی فلور پر اساتذہ سمیت تمام احتجاجی پر بیٹھے ملازمین کے مسئلے کو اٹھائوں گا اگر پھر بھی اساتذہ کے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو اے این پی بھی اساتذہ کے شانہ بشانہ دھرنے میں شریک ہوں گی ، وزیراعلیٰ سے اساتذہ کے مسائل کے حل کے کرنے کی اپیل کی تھی کہ تمام اساتذہ تنظیموں کو بلا کر ان جائز مطالبات اس شرط پر تسلیم کئے جائیں کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں جا کر درس و تدریس میںکوئی کوتاہی نہیں کریں گے ، آج حکومتی نمائندے کی بجائے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر کی حیثیت سے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ و دیگر ملازمین سے اظہار یکجہتی کے لئے آیا ہوں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب کے باہر گلوبل پارٹنرشپ ٹیچرز ایسوسی ایشن ، جونیئر اساتذہ اور گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن ( آئینی ) بلوچستان کی جانب سے اپنے مطالبات کے لئے لگائے گئے احتجاجی کیمپوں کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان جیسے پسماندہ صوبے میں تعلیم تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے ، یہاں خواتین کو تعلیم کے کم مواقع میسر ہیں مگر خواتین اساتذہ کو مستقل نہ کرنا قابل افسوس ہے ، آج بارش اور سردی میں خواتین کو سڑکوں پر احتجاج کرتے ہوئے شرمندگی محسوس کررہا ہوں حالانکہ ہونا تویہ چاہیے تھا کہ خواتین و دیگر اساتذہ کے مطالبات کو ان کے احتجاج سے قبل ہی حل کیا جاتے مگراساتذہ کے مطالبات یقین دہانیوں کے باوجود بھی حل نہیں کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی اور پشتون بلوچ روایات کے آمین صوبے کی خواتین اساتذہ کا سڑکوں پر احتجاج کرنا قابل افسوس ہے آج اسمبلی اجلاس میں ان کے مسائل کو بھر پور انداز سے اٹھائوں گا اگر پھر ابھی ان کی بات نہ مانی گئی تو عوامی نیشنل پارٹی بھی ان کے ساتھ شانہ بشانہ دھرنے میں شریک ہوں گی ۔ اصغر خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ان کی پوری کوشش ہوگی کہ آج ہی اساتذہ کے مطالبات تسلیم کروائے جائیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے