گلوبل ٹیچر ایسوسی ایشن کا کوئٹہ میں احتجاج
کوئٹہ: گلوبل ٹیچر ایسوسی ایشن کے اساتذہ نے آج کوئٹہ میں احتجاج کیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ ہماری تنخواہ دی جائے اور ہماری نوکری بحال کی جائے انہوں نے کہا کہ 10 ماہ سے ہمارے ساتھ ٹال مٹول جا ری ہیکہ آپ انتظار کریں اور کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی، ہم پردہ دار عورتیں ہیں آج تک کسی نے ہمیں دیکھا نہیں تھامگر آج ہمارے حالات اور اس حکومت نے ہمیں یہاں میڈیا کے سامنے بیٹھ کر احتجاج کر رنے پر مجبور کر دیا ہے۔5 سال سے ہمیں مستقل نہیں کیا جا رہا نہ ہی ہماری تخواہیں دی جا رہی ہیں 2015میں ہمارے ساتھ ایک معاہدہ ہوا تھا کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے پسماندہ علاقوں میں 725 سکول کھولے جائینگے جس میں 1493 اساتذہ تعینات کئے جائینگے معاہدے میں کہا گیا تھا کہ ایک سال تک آپ کام کریں اسکے بعد آپ کو مستقل کر دیا جائے گامگر 2021 ہو گیا ہر سال ہمیں کہا جاتا ہے کہ آپ انتظار کریں پچھلے سال دسمبر میں بھی ہم نے دھرنا دیا تھا اور سردار یار محمد رند جو کہ وزیرتعلیم بھی ہیں نے ہمیں یقین دہانی کرائی تھی کہ ہم آپ کو ہر حال میں مستقل کرائیں گے مگر 2 ماہ گزرنے کے باوجود کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی۔دور دراز علاقوں میں 1 لاکھ 50 ہزار طالب علم ہمارے علاقے میں ہیں جن کو ہم تعلیم دیتے ہیں مگر تنخواہ 1 سال سے بند ہے اور مستقل ہونے کا کوئی آرڈر بھی جاری ہیں کیا گیا، اب جب تک مستقل ہونے اور تنخواہوں کے آرڈر نہیں ملینگے ہم نہیں جائینگے