پیپلزپارٹی کا رویہ غیرجمہوری تھا ،مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد :سربراہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اجلاس میں پیپلزپارٹی کا رویہ غیرجمہوری تھا مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں 9 جماعتیں استعفوں کےحق میں اورپیپلزپارٹی مخالف تھی، پیپلزپارٹی جہموریت جمہوریت کہتے تھکتی نہیں فضل الرحمان پریس کانفرنس میں اعلان کرکے چلے گئے، مریم آوازیں دیتی رہ گئیں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نےوقت مانگا ہے، پی ڈی ایم جواب کا انتظار کرےگی انہوں نے کہا کہ میں پریس کانفرنس میں نہیں آنا چاہتا تھا، سب کے اصرار پر آیا اور اعلان کیا، مزید کیا بات کرتاان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ اتحاد ابھی قائم ہےخیال رہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس کے بعد جمعیت علمائے اسلام و اپوزیشن اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پریس کانفرنس کیلئے آئےانہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کے ساتھ استعفوں کو وابستہ کرنے کے حوالے سے 9 جماعتیں اس کےحق میں تھیں اور پیپلزپارٹی کو اس سوچ پر تحفظات تھے، پی پی نے وقت مانگا ہے کہ ہم پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی طرف رجوع کریں گے اور پھر پی ڈیم کو اپنے فیصلے سے آگاہ کریں گےمولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ہم نے پیپلزپارٹی کو موقع دیا ہے اور ہمیں ان کے فیصلے کا انتظار ہوگا لہٰذا 26 مارچ کا لانگ مارچ پیپلزپارٹی کے جواب تک ملتوی تصور کیا جائےاس اعلان کے ساتھ ہی مولانا فضل الرحمان پریس کانفرنس ادھوری چھوڑ کر چلے گئے جبکہ اس دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے بھی مولانا فضل الرحمان کو آواز دی اور کہا کہ سوال لے لیں لیکن وہ سنے بغیر ہی واپس نکل گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے