پاک افغان بارڈر منصوبہ پر عملدرآمد وقت کی ضرورت ہےہ میر ضیاء اللہ لانگو

چمن ۔صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو کی زیرصدارت پاک افغان بارڈر باڑ سے متعلق پانچویں اعلیٰ سطحی اجلاس قلعہ عبداللہ بمقام چمن،سول و عسکری اعلی عہدیداروں کی موجودگی میں منعقد ہوا۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر چمن، کمانڈنٹ چمن اسکاؤٹس، نے پاک افغان بارڈر پر باڑمنصوبیپر عمل درآمد،پچھلے اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں پر پیشرفت کا جائزہ اور موجودہ صورتحال تفصیلی بریفنگ دی اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حافظ عبدالباسط، کمانڈر سدرن کمانڈ سے برگیڈیئرواجد، کمانڈنٹ چمن اسکاؤٹس کرنل راشد، ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ جاوید مینگل،اور صوبائی محکموں کے انتظامی و متعلقہ ڈویڑنل انتظامیہ کے علاوہ دیگر صوبائی اداروں کے عسکری و اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کے شرکاء نے مذکورہ منصوبے پر عملدرآمد کے لئے مختلف آپشنز، اب تک کی گئی پیش رفت اور دیگر مختلف پہلوؤں پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ بلوچستان نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر باڑ سے متعلق عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے کی بروقت تکمیل اور لوگوں کو اس حوالے سیدرپیش مسائل کا فوری حل کو یقینی بنایا جاسکے گا۔ وزیر داخلہ نے متعلقہ حکام کو منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے اور اس مقصد کے حصول کے لیے تمام دستیاب آپشنز زیر غور لانے کی ہدایات بھی دی انہوں نے منصوبہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال کو مزید مستحکم بنانے کے لیے ناگزیر ہے منصوبہ پر عملدرآمد وقت حاضر کی اہم ترین ضرورت ہے۔پاک افغان سرحد بارڈر پراب تک لگائی جانے والی 187 کلومیٹرباڑ لگانے سے صوبے میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ جبکہ باڈر پر باڑ کی تنصیب دونوں ممالک کے مشترکہ مفاد میں ہے۔باڑکی تنصیب سے سرحدی دفاع مضبوط بنا رہیہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی آبادی کو ہر ممکن حد تک تحفظ دینے کی ہدایت بلوچستان کو حقیقی معنوں میں ایک خوشحال، ترقی یافتہ اور پر امن صوبہ بنانا موجودہ صوبائی حکومت کا مشن ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے