یونیورسٹیوں کے قائدانہ کردار سے انکار نہیں کیا جا سکتا، امان اللہ خان یاسین زئی
گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ دنیا کی ترقی یافتہ ممالک نے اپنی یونیورسٹیوں سے بھرپور استفادہ کرنے کے بعد ہی ترقی کی نئی منازل طے کیے اور آج بھی ترقی کے عمل میں یونیورسٹیوں کے قائدانہ کردار سے انکار نہیں کیا جا سکتا گورنر یاسین زئی نے صوبے بھر کی یونیورسٹیوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے پراجیکٹ ڈائریکٹرز کو ہدایت کی کہ تمام منصوبے بلاتاخیر اور معیار کے مطابق جلد مکمل کیا جائے. تعمیراتی منصوبوں کے حوالے سے کسی تاخیر یا معیار پر کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی. ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز گورنرہاوس کوئٹہ میں بلوچستان کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر بولان میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نقیب اللہ اچکزئی، ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ نور آمنہ، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر شاہنواز علی، ایڈیشنل سیکرٹری گورنر سیکرٹریٹ ندیم سمالانی، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا نمائندہ سید نوید شاہ سمیت
تمام سرکاری یونیورسٹیوں کے پروجیکٹ ڈائریکٹرز بھی موجود تھے. واضح رہے کہ بلوچستان میں واقع نو (9) سرکاری یونیورسٹیز کے چودہ (14) کیمپسز میں مجموعی طور پر اْنیس (19) ڈویلپمنٹ پروجیکٹس وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل ہیں جن پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ذریعے عملدرآمد کیا جارہا ہے. اجلاس میں بتایا گیا کہ مذکورہ منصوبوں کے کام کی رفتار جان لیوا عالمی وبا کوویڈنائنٹین کی وجہ سے سست روی کا شکار ہونے تاہم منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل پر پوری توجہ دی جا رہی ہے. اجلاس کے دوران یونیورسٹیوں کے مالی امور اور خاص طور سے وفاق کی جانب سے فنڈز کی فراہمی، سکالرشپ کی اجراء اور افراد قوت کے استعداد کار بڑھانے سے متعلق امور بھی زیر غور آئے. بلوچستان کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق جائزہ اجلاس کے شرکاء کی سفارشات اور تجاویز کی روشنی میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔