میانمار میں فوجی بغاوت کے مخالف ایک اور سیاسی رہنما دوران حراست ہلاک
رنگون: میانمار کی معزول حکمراں آنگ سان سوچی کی سیاسی جماعت کے ایک اور رہنما کی دوران حراست ہلاکت ہوگئی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فوجی بغاوت کے خلاف مظاہروں کے دوران پولیس چھاپے کے دوران فرار ہوتے ہوئے گرفتار ہونے والے نیشنل لیگ فور ڈیموکریسی کے رہنما زا میت لِن دورانِ حراست انتقال کر گئے۔رنگون پولیس نے ایک رات قبل ہی گرفتار کیے گئے سیاسی رہنما زا میت لِن کے گھر والوں کو لاش لے جانے کے لیے مطلع کیا تاہم ہلاکت کی وجہ نہیں بتائی۔
اس سے قبل نیشنل لیگ کے ایک اور رہنما کھین مونگ لیٹ بھی حراست کے دوران ہلاک ہوگئے تھے اور ان کی ہلاکت کی وجہ بھی نہیں بتائی گئی تھی۔نیشنل لیگ فور ڈیموکریسی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ملٹری قیادت ملک میں فوجی بغاوت کے خلاف جاری ملک گیر مظاہروں کو روکنے کے لیے ظلم و ستم کا بازار گرم کیے ہوئے ہے۔
میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف ملک گیر مظاہروں میں تیزی آگئی ہے جب کہ رواں ماہ پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں مظاہرین کی تعداد 80 سے تجاوز کرگئی ہے۔واضح رہے کہ میانمار میں یکم فروری کو فوجی بغاوت کے بعد ملک میں ایک سال کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی اور معزول حکمراں آنگ سان سوچی کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔