سید ایوب آغا اپنے ساتھیوں سمیت باپ پارٹی سے مستعفی

کوئٹہ:بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما سید ایوب آغا نے پارٹی آئین کی پامالی اور غیرآئینی فیصلوں کے باعث اپنے ساتھیوں سمیت بلوچستان عوامی پارٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا یہ بات انہوں نے اتوار کو اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کی بنیادا یک ایسے نقطہ پر رکھی گئی تھی جس پر بلوچستان میں بسنے والی تمام اقوام متفق تھے اس نقطہ کی بنیاد پر بلوچستان عوامی پارٹی نے2018ء کے انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی اور بلوچستان میں حکومت بنائی مگر نہ قومی برابری کی بنیاد پر کچھ دیا گیا اور نہ ہی برابری کی بنیاد پرفیصلے کئے گئے اگر ایسا کچھ ہوتا تو پشتون بیلٹ سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی بارہا احتجاج نہ کرتے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کو ایک غیر کے ہاتھوں یرغمال بنایا گیا ہے پارٹی قائدین کے غلط اور غیرسیاسی فیصلوں سے بارہا پارٹی کے وہ کارکن جنہوں نے روز اول سے پارٹی کے لئے بے حد محنت کی ایک غیر شخص کی پارٹی میں مداخلت پرکارکنوں نے پارٹی آفس کے سامنے احتجاج کیا اوراپنی ہی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔سید ایوب آغا نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے قائدین کا شخصی طور پر بے حد احترام کرتا ہوں مگر سیاست میں اختلاف میرا جمہوری حق ہے اپنے جمہوری حق کے لئے آواز بلند کرنے پر جمہوری اختلاف رکھنے پر مجھ سمیت کئی کارکنوں کو بلاجواز شوکاز نوٹس جاری کئے گئے حتیٰ کہ حکومت منصب کا غلط استعمال کرکے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی میں آئین کی دھجیاں اڑائی گئیں پارٹی میں مرکزی آرگنائزنگ سیکرٹری ایک آئینی عہدہ ہے اور اس پرایک عہدیدار آئینی طور پر فائز ہے جس کی منظوری مرکزی کونسل کے ممبران نے کونسل کے اجلاس میں ڈی اب قائداعلیٰ نے عہدہ کے اوپر چیف آرگنائزر بناکرایک غیرآئینی نوٹیفکیشن جاری کیا جوکہ پارٹی آئین سے متصادم اور مرکزی کونسل کی سراسر خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کو فعال کرنے کیلئے آرگنائزر بنائے گئے آئینی طور پر آرگنائزر کی مدت چھ ماہ ہوتی ہی مگر یہاں سال گزرنے کے بعد آرگنائزوں نے اپنے ناموں کے ساتھ ایک نام کی تختی لگاکر خواب خرگوش کے مزے لیکر اس کو عہدہ سمجھ کرسو رہے ہیں حالانکہ آرگنائزر عہدہ نہں بلکہ ایک اعزازیہ ہے یہاں اسکو عہدہ سمجھ کرآئین اور تنظم کا مذاق اڑایا گیا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے آئین کی پامالی اور غیر آئینی فیصلوں کے باعث میں نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت بی اے پی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سید ایوب آغا نے کہا کہ ابھی تک انہوں نے کسی بھی سیاسی جماعتوں میں شمولیت کا فیصلہ نہیں کیا ہے اپنے ساتھیوں سے مشاورت کے بعدکسی سیاسی جماعت میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے