گروک ڈیم جو مکمل ہونے کے بعد خاران میں انقلاب آئے گا،جنرل عبدالقادر بلوچ

خاران :سابق گورنر بلوچستان و سابق وفاقی وزیر جنرل ر عبدالقادر بلوچ نے اپنے فنڈ سے زیر تعمیر گروک ڈیم کا معائنہ کیا۔ معائنے کے دوران گروک ڈیم کے انجینئرز نے جنرل ر عبدالقادر بلوچ کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گروک ڈیم بلوچستان کے سب سے بڑے ڈیمز میں سے ایک ڈیم ہے جو 2023 تک مکمل ہوجائے گا۔اس موقع پرجنرل ر عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ ڈیم مکمل ہونے کے بعد ڈیم کے اثرات نہ صرف ڈسٹرکٹ خاران بلکہ خاران کے ارد گرد کے ڈسٹرکٹس میں بھی اس ڈیم کو لے کر نہ صرف پانی کا مسلہ حل ہوجائے گا بلکہ زراعت پے بھی مثبت اثرات پڑیں گے اور غیر آباد زمینات بھی آباد ہوں گے جس سے بے روزگاری میں کمی کے ساتھ ساتھ معیشت پے بھی مثبت اثرات پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گروک ڈیم میرے ایم این اے شپ اور منسڑی پیرڈ کے تاریخی پروجیکٹس میں سے ایسا پروجیکٹ ہے کہ یہ خاران کا مستقبل بنائے گا خاران میں پانی پینے کے قابل نہیں ہے گروک ڈیم پروجیکٹ میں خاران شہر کو صاف پانی معیا کرنے کے لئے بھی ایک چینل دیا گیا ہے جو کہ گروک ڈیم سے نکل کر پورے شہر کو پانی دے گا، میرے جتنے بھی پروجیکٹس جن کا تعمیراتی کام جاری ہے وہ مستبقل میں خاران کو خوبصورت شکل دیں گے،روز اول میرا کوشش یہی رہا ہے کہ میں اپنے ڈسٹرکٹ میں ایسے تاریخی پروجیکٹس لاوں جس سے میرے ڈسٹرکٹ کا مستبقل بن جائے جس کی زندہ مثال گروک ڈیم جو مکمل ہونے کے بعد خاران میں انقلاب آئے گا اس کے علاوہ میرے دیگر پروجیکٹس جو کیڈٹ کالج، ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر سڑکیں ٹرانسمیشن لائن کی صورت میں گراونڈ پے موجود ہیں۔ اس موقع پر میر باسط چنال، میر بیبرگ نوشیروانی، میر درجان کبدانی، حاجی ظفر چنال، اختر بلوچ، میر بہرام خان آلہ زئی، ضیا شفیع بلوچ، شاغاصی منصور سفرزئی، امیر حمزہ ڈومکی و دیگر سیاسی و قبائلی رہنما انکے ہمراہ تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے