70کروڑ روپے فی سینیٹر کے گواہ عمران خان ہے،سینیٹرعثمان خان کاکڑ

کوئٹہ:پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر وسینیٹرعثمان خان کاکڑ نے کہاہے کہ 70کروڑ روپے فی سینیٹر کے گواہ عمران خان ہے لیکن الیکشن کمیشن سمیت کوئی پوچھنے واالا نہیں،بلوچستان کی پشتون بلوچ عوام باضمیر ہے جنہوں نے کبھی بھی ضمیر کا سودا نہیں کیا، پی ڈی ایم اتحاد ملک میں پارلیمنٹ کی بالادستی،جمہوریت کی مضبوطی،لاپتہ افراد سمیت دیگر مسائل کے حل کیلئے جدوجہد کررہی ہے،حکومتی جماعتوں کے آزاد امیدواروں نے پارٹی کے امیدواروں کو میدان سے آؤٹ کیاہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹرعثمان خان کاکڑ نے کہاکہ ایک سینیٹر 70کروڑ روپے دیکر خود کومنتخب کراتاہے الیکشن کمیشن سمیت تمام ادارے دیکھ رہے ہیں اور ان سب کا گواہ ہمارے ملک کے عمران خان صاحب ہے گواہ بھی معلوم ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں جس میں حکومتی اتحاد اور بلوچستان کے مسلط وزیراعلیٰ سمیت دیگر اس میں ملوث ہیں اور رشوت دینے اور رشوت لینے کی سرپرستی کررہے ہیں،بلوچ پشتون صوبے کی عوام ضمیر کا سودا نہیں کرتے گھر میں بچوں کیلئے دوا نہیں،ماؤں بہنوں کے پاؤں میں چپل نہیں لیکن اس کے باوجود وہ اپنے ضمیر کا سودا نہیں کرتے،بہت بڑے جاگیردار اور سرمایہ دار اب اس طاق میں ہے کہ انہیں ان پیسوں سے کتنے پیسے ملیں گے،یہ معاملہ سنجیدہ ہے میڈیا کو اس مسئلے کو اجاگر کرناچاہیے،ایک ویڈیو سامنے آئیں اور الیکشن کمیشن 3سال بعد کہہ رہی ہے کہ یہ کیسا ہوا۔پی ڈی ایم اتحاد ملک کی تاریخ کابہترین اتحاد جس نے ملکی اقوام کی برابری،پارلیمنٹ کی بالادستی،جمہوریت کی مضبوطی،لاپتہ افراد اور بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے عوام کو تنگ کرنے کے خلاف ثابت قدمی سے آواز بلند کی ہے،سینیٹ الیکشن پرپی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس اور اسٹیرنگ کمیٹی اجلاس میں طے پایا کہ ہم تمام صوبوں میں متفقہ طورپر اتحاد کامظاہرہ کرینگے،ہماری کوشش ہے کہ سینیٹ کیلئے تمام امیدوار پی ڈی ایم کی طرف سے مشترکہ منتخب ہوں،میں فی الحال پشتونخواملی عوامی پارٹی کی طرف سے امیدوار ہوں ہم نے جمعیت کوووٹ دیااب جمعیت وہی ووٹ ہمیں دیں گے،انہوں نے کہاکہ حکومتی جماعتوں کے فیصلے ان کے سربراہان نہیں کررہے آزاد امیدواروں کے آنے کے بعد حکومتی جماعتوں کے امیدواروں کو آؤٹ کردیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے