حکمران ناجائز راستے اور چور دروازے سے اقتدار میں آئے، مولانا فضل الرحمٰن

حیدرآباد :پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے اسٹبلشمنٹ سے ماضی میں غلطیاں ہوئی ہیں اس کو مان کر قوم سے معافی مانگنی پڑے گی۔پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے حیدرآباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج حیدر آباد میں تاریخ کے فقیدالمثال جلسے پر سندھ دھرتی کے بھائیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ عظیم الشان اجتماع اس بات کا پیغام ہے اور نہ صرف حکمرانوں کو آواز نہیں دی بلکہ دنیا کو جنجھوڑا ہے اور پاکستان کے سیاہ و سفید کے مالکوں کو بتایا ہے کہ حکومتیں آپ کی وجہ سے عوام کے ووٹ سے بنیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ آج ہم پاکستان میں آزاد فضاؤں کو یکجا کرنے کے لیے نکلے ہیں، یہ تحریک اپنی منزل کو پہنچے گی۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سمندر موجیں مار کر نہیں تھکتا اور سمندر کےاندر مچھلیاں تیرتی تیرتی نہیں تھکتی اور پاکستان کی سیاست میں ہمارا کارکن بھی اس وقت تک فعال رہیں گے جب تک یہ حکمران تھک نہیں جاتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے عہد کیاہے کہ جب تک پاکستان کے اقتدار سے ان نااہلوں کو نکال باہر نہیں کرتے ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ حکمران ناجائز راستے اور چور دروازے سے اقتدار میں آئے۔

انہوں نے کہا کہ ‘مجھے یہ باتیں بھلی لگتی ہیں کہ ہمارے ملک کی اسٹبلشمنٹ کہتی ہے کہ ہمارا سیاست سے تعلق نہیں ہے، ہم کب چاہتے ہیں کہ ہماری فوج سیاست میں ملوث ہو، ہم کب چاہتے ہیں کہ وہ دفاع کے علاوہ کوئی اور کردار ادا کرے لیکن کیا کریں غلطیاں ہوئی ہیں اور ان غلطیوں کا ماننا پڑیں گی اور قوم سے معافی مانگنا پڑے گی، اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے’۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ‘میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ نے انتخابات کے نتائج تبدیل نہیں کیے اور عمران خان جیسے نااہل اور ان کی جماعت کو اقتدار نہیں دیا تو آپ نے اسی رات کیوں کہا کہ وتعز من تشاو تزل من تشا’۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ نے عزت و ذلت کے حوالے سے ان کو مبارک دی اور مجھے حیرت ہوئی جب کہا گیا کہ ہم نے تو دشمن کو شکست دی ہے، انتخابات پی ٹی آئی نے جیتے ہیں اور فتح کا اعلان آپ کر رہے ہیں اور پھر کہتے ہیں اس کامیابی سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن واضح کرنا چاہتے ہیں کہ آپ نے شکست دی ہے تو کس کو دی ہے، آپ نے فتح حاصل کی ہے تو کس کے مقابلے میں کی ہے، اگر آپ بھارت کو شکست دیں، سرحد پر پاکستان کے جھنڈے گاڑ دیں، اگر کشمیر کو بھارت کے پنجے سے آزاد کرالیں تو ہم آنکھوں کے پلکوں پر فوج اور جرنیل کو بیٹھانے کے لیے تیار ہیں لیکن بتایا جائے کہ فتح کس کے خلاف تھی اور یہ شکست کس کو دی گئی تھی۔

صدر پی ڈی ایم نے کہا کہ ‘آپ اگر پاکستان کے عوام کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں تو پھر واضح کردیجیے، آپ پاکستان کے عوام کو شکست دیتے ہیں تو آپ فتح کا اعلان کرتے ہیں، یہ سیاست نہیں چلے گی، ہم نے بزدلی کی سیاست نہیں دیکھی، ہم نے حق کی آواز بلند کی ہے اور بلند کرتے رہیں کہ تاوقتیکہ آئین کے مطابق تمام ادارے کام شروع نہ کردیں۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ میں فاضل ججوں سے استدعا کروں گا کہ آپ اس معاملے پر عدالت خود کو فریق نہ بنائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے