ہماری پارٹی کا منشور صرف بلوچستان کی ترقی اورخوشحالی ہے،وزیراعلی بلوچستان جام کمال
خاران:وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے خاران کا دورہ کیا۔خاران پہنچنے پر وزیراعلیٰ کا سابق صوبائی وزیر داخلہ میرشعیب نوشیروانی نے استقبال کیااس موقع پر صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر عارف جان محمد حسنی،، صوبائی،وزیر اقلیتی امور دنیش کمار سابق وزیر داخلہ میر شعیب نوشروانی کمشنر رخشان ڈویژن سعید عمرانی، اور علاقے کے عمائدین و معتبرین بھی موجود تھے اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے گروک ڈیم اور مختلف اسکیمات کا افتتاح کیا۔اور کمشنر آفس میں مختلف محکمہ جات کے آفیسراں نے بریفنگ دی بعد ازاں سابق صوبائی وزیر میرعبدالکریم نوشروانی کی جانب سے نوشروانی ہاؤس خاران میں ایک پروقار تقریب منعقد کی گئی جس میں علاقہ معتبرین آفیسران سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستان ملک کے دیگر صوبوں سے ترقی کے لحاظ سے کمزور ضرور ہے لیکن ہم اتنے بھی کمزور نہیں کہ اپنے مسائل خود حل نہ کر سکیں ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سنبھالتے ہی بلوچستان بھر میں یکساں طور پر ترقیاتی اسکیمات متعارف کروائیں تاکہ صوبے بھر میں ترقی و خوشحالی آئے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ ادوار میں بلوچستان میں انفرادی طورپرمن پسنداضلاع میں ترقی کے منصوبے شروع کیے گئے جو تاحال مکمل نہیں ہوئے ہم گزشتہ ادوار کے حکمرانوں کے منصوبے ابھی مکمل کررہے ہیں تاکہ عوام کے خون پسینے کی کمائی سے بننے والے یہ ترقیاتی منصوبے اپنے پایہ تکمیل تک پہنچ سکیں۔ اسکول کی عمارتیں، سڑکوں سمیت صوبے میں ایسی بھی اسکیمات ہیں جو کئی سالوں سے تاحال مکمل نہیں ہو سکی ہیں۔ سابقہ ادوار میں من پسند اسکیمات پی ایس ڈی پی میں شامل کروائی گئیں اگر ہم بھی ان منصوبوں کو ادھورا چھوڑ دیں تو یہ عوام کے ساتھ ظلم اور زیادتی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایک جامع حکمت عملی کے تحت کام کر رہے ہیں اور ایسے ترقیاتی منصوبے متعارف کروارہے ہیں جو عین عوام کی امنگوں کے مطابق ہیں۔ ہماری پارٹی کا منشور صرف بلوچستان کی ترقی اورخوشحالی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان گزشتہ کئی سالوں سے پسماندگی کا شکار رہا ہے اور یہاں پر کبھی مذہب تو کبھی انسانیت کے نام پر لوگوں کو آپس میں لڑایا گیا،اللہ نے ہمیں جو وسائل دیئے ہیں ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم ان کا صحیح معنوں میں عوام پر استعمال کریں۔اگر ہم بھی یہی طریقہ اپناتے جو ماضی میں اپنایاگیا تو بلوچستان اگلے50سال تک ترقی نہیں کرسکتاہم مستقبل کو ملحوظ خاطر رکھ کر صحیح معنوں میں منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ صوبہ ہم سب کا ہے اب ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم آگے آکر صوبے کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں تاکہ آنے والی نسلوں کو ایک ترقی یافتہ صوبہ دیا جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی ترقی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہم ترقیاتی کاموں پر خصوصی توجہ دیکر یہاں کے عوام پر کوئی احسان نہیں کر رہے ہیں۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم بلاامتیاز صوبے بھر کی عوام کی خدمت کریں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے لسبیلہ سے زیادہ اپوزیشن کے حلقوں میں اسکیمات دیں ہیں تاکہ ان علاقوں کے عوام کو احساس محرومی سے نکالا جاسکے۔ پچھلی حکومتوں کی غیر منصفانہ اورنامناسب منصوبہ بندی کا خمیازہ آج عوام بھگت رہ ہیں انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر سے علاقے میں مزید ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی جس کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھر میں تعلیم کو مزید وسعت دی جا رہی ہے اور صوبے بھر کے تمام اضلاع میں بوائز اور گرلز کالج قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ ہماری آنے والی نسلیں جہالت کے اندھیرے سے نکل سکیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت زرعی پروگرام لار ہی ہے۔وزیرعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں انڈسٹریل زونز کا قیام بھی عمل میں لایا جارہا ہے تاکہ لوگ باوقار طریقے سے اپنا روزگار کر سکیں اور صوبے سے بے روزگاری کا خاتمہ ممکن ہو۔ اس موقع چیف انجینئر بی اینڈ آر، ڈاریکٹر ہیلتھ رخشان ڈویژن ڈاکٹر عبدالصمد محمد حسنی کمشنررخشان ڈویژن سعید احمد عمرانی ڈپٹی کمشنر عبدالسلام اچکزئی چیف میونسپل آفیسر انور شاہ سابق میونسپل کمیٹی کے چیئرمین میر نورالدین نوشروانی ڈی ایچ او انور سیاپاد ڈی پی او لعل جان بلوچ باپ پارٹی کے ضلعی صدر محمود خان نوشروانی امجد خان ملازئی باپ سٹوڈنٹس ونگ کے مرکزی صدر رحمت اللہ کاکڑ ایڈیشنل سیکرٹری اسد سیاپاد بھی موجود تھے