قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی ارکان کی آپس میں ہاتھا پائی
اسلام آباد: قومی اسمبلی کا ایک اور ہنگامہ خیز اجلاس ہوا، جس میں اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ کیا اور سپیکر ڈیسک کا گھیراؤ کیا۔ اپوزیشن ارکان نشستوں پر کھڑے ہو کر سیٹیاں اور ڈیسک بجاتے رہے۔ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی ارکان کی آپس میں ہاتھا پائی بھی ہوئی، آغا رفیع اللہ کے دھکے سے پی ٹی آئی رکن عطا اللہ گر پڑے.
وفاقی وزیر فواد چودھری نے قومی اجلاس میں وفقہ سوالات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن این آر او لینے کیلئے تمام حربے آزما رہی ہے، اپوزیشن جو مرضی کرلے این آر او نہیں ملے گا، چوروں کا سرغنہ خود لندن چلا گیا، ارکان کو یہاں چھوڑ گیا، لیگی خواتین ارکان نے آئین کی کتاب کو ڈیسک بجانے کیلئے استعمال کیا، کتاب کو ڈیسک بجانے کیلئے استعمال کرنا آئین کی توہین ہے۔
مراد سعید کا کہنا ہے تھا کہ استعفوں پر یہ وزیراعظم کو ڈیڈ لائن دیتے رہے ہیں، یہ چور آج بھی این آر او کیلئے گھوم رہے ہیں، کہتے تھے استعفے منہ پر دے ماریں گے، چوروں کو عمران خان این آر او نہیں دیں گے۔ وفاقی وزیر اسد عمر کی تقریر کے دوران ممبران کی ہاتھا پائی ہوئی،پی پی کے نوید قمر کی پی ٹی آئی رکن فہیم خان سے لڑائی کے دوران آغا رفیع اللہ کے دھکے دینے سے عطا اللہ نیچے گر پڑے۔