فارن فنڈنگ: جمعیت علمائے اسلام کیخلاف بھی الیکشن کمیشن میں درخواست دائر
اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) کیخلاف بھی فارن فنڈنگ کی تحقیقات کیلئے درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ یہ درخواست پی ٹی آئی کی جانب سے دائر کروائی گئی۔
تحریکِ انصاف کے پارلیمانی سیکرٹری کا الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف ان کی جماعت کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد کی جانب سے فارن فنڈنگ کے مختلف ٹاک شوز میں اعتراف کی بنیاد پر درخواست دائر کر دی ہے۔ الیکشن کمیشن مولانا فضل الرحمان اور حافظ حسین احمد کو بھی 24 فروری کو طلب کرے۔ فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ کی بنیاد رکھنے والی تمام جماعتیں اکٹھی ہو چکی ہیں۔ یہ کس منہ سے فارن فنڈنگ کا سوال کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن میں جمعیت علمائے اسلام کے خلاف فارن فنڈنگ کی تحقیقات کے لئے درخواست جمع کروانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حافظ حسین احمد نے کئی بار میڈیا پر ٹاک شوز میں اعتراف کیا کہ مولانا فضل الرحمان نے عراق اور لیبیا سے فارن فنڈنگ لی، اس کی تحقیقات ہونی چاہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پر فارن فنڈنگ کا الزام لگایا گیا اور الیکشن کمیشن کے باہر آکر احتجاج کرتے رہے لیکن اب ان کا اپنا فارن فنڈنگ کا بھانڈا ان کے سینئر رہنما نے پھوڑ دیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان کی ڈی آئی خان اور چک شہزاد کی جائیدادیں بھی اسی سرمائے سے خریدی گئی ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو بھاگنے نہیں دیں گے، انہیں اپنا جواب دینا پڑے گا۔ فارن فنڈنگ کی بنیاد نواز شریف نے رکھی اور انہوں نے اسامہ بن لادن سے خاتون کی حکمرانی کے خاتمے کے لئے 10 ملین ڈالر لئے۔ بینظیر بھٹو نے اپنی آپ بیتی میں اس بارے لکھا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے سکروٹنی کمیٹی کو تمام ریکارڈ فراہم کر دیا ہے، مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز بھی اپنی رسیدیں دیں۔ مولانا فضل الرحمان بتائیں کہ انہوں نے کس ایجنڈے کے تحت فارن فنڈنگ لی، کیا لانگ مارچ کے لئے بھی فارن فنڈنگ ہوئی۔