سرمایہ کاری کو فروغ دیکر صوبے کے ریونیو میں ریکارڈ اضافہ کیا جاسکتا ہے،جام کمال
کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت یہاں منعقد ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام 21-2020 کا تفصیلی جائزہ لیا گیا. اجلاس میں صوبائی وزیر مواصلات میرعارف جان محمدحسنی، پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات محترمہ بشریٰ رند، چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ فضیل اصغر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی
و ترقیات عبدالصبور کاکڑ، سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی محمد بلال جمالی، سیکریٹری خزانہ پسند خان بلیدی سیکرٹری روڈز سلیم اعوان، سیکرٹری بلڈنگ غلام علی بلوچ، سیکرٹری اطلاعات شاہ عرفان غرشین، کمشنر کوئٹہ ڈویڑن اسفندیار کاکڑ ودیگر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران چیف سیکرٹری بلوچستان نے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جاری اور نئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے تقریباً55ارب روپے کی اتھارائزیشن دے دی ہے۔ جبکہ 1597نئی سکیمات میں سے 1505 سکیموں کی پی ڈی ڈبلیو پی اور ڈی ایس سی نے منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جاری اور نئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے اب تک محکمہ خزانہ نے 44ارب روپے سے زائد کے فنڈز کا اجراء کردیا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سول سیکرٹریٹ کے نئے بلاک کی تعمیر کے لیے اسپنی روڈ پر زمین تجویز کی گئی ہے جبکہ سول سیکرٹریٹ میں سرکاری محکموں اور ڈائریکٹریٹس کے لیے نئی سمارٹ بلڈنگ کی تعمیر کے پی سی ون کا محکمہ پی پی اینڈ ایچ سے آنا ابھی باقی ہے۔
اجلاس کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات عبدالصبور کاکڑ نے صوبائی پی ایس ڈی پی اسٹریٹجی 2021-22 سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا کہ آئندہ مالی سال کی پی ایس ڈی پی کی تیاری کیلئے باقاعدہ ٹائم لائن مرتب کیاگیا ہے جس کے تحت تمام انتظامی محکمے کانسپٹ پیپرز جنوری2021 کے وسط میں جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔
جبکہ کانپسٹ کلیئرنس کمیٹیز کانسیپٹ پیپرز کی کلیئرنس 30جنوری 2021 تک کریں گی اسی طرح یکم مارچ2021 سے پی سی ون کی تیاری کا آعاز کردیا جائے گا محکمہ منصوبہ بندی وترقیات اور انتظامی محکموں کی جانب سے مارچ اور اپریل تک ترقیاتی منصوبوں کی پی ڈی ڈبلیو ڈی اور ڈی ایس سی سے ٹیکنیکل منظوری لی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ پی ایس ڈی پی کا پہلا ڈرافٹ 15 مئی 2021 تک تیار کر لیا جائے گا جبکہ حتمی ڈرافٹ 30مئی تک مرتب ہو گا۔ اجلاس کو سیکرٹری روڈز نے سالانہ ترقیاتی پروگرام 21-2020 میں شامل وفاقی اور صوبائی اسٹریٹجک روڈ سیکٹر پروجیکٹس سے متعلق تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے نئی سڑکوں کے منصوبوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔
وزیراعلیٰ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے یہاں گیس، سونا، ماربل سمیت دیگر معدنیات کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔ معدنیات، توانائی سیاحت اور کوسٹل ایریاز میں سرمایہ کاری کو فروغ دیکر صوبے کے ریونیو میں ریکارڈ اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر ضلع میں سڑکوں کا جال بچھا جارہاہے کویٹہ پیکج کے تحت ریکارڈ ترقیاتی منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ حکومت یتیم اور عمر رسیدہ افراد کو احساس پروگرام کے تحت ریلیف فراہم کرے گی۔
اسی طرح دور افتادہ علاقوں کے لوگوں کو علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کیلئے ٹیلی میڈیسن سینٹرز کو بھی وسعت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے تمام اضلاع میں ہر سیکٹر میں ترقیاتی پروگرام شروع کر رکھے ہیں جن کی تکمیل سے نہ صرف عام آدمی کو فائدہ پہنچے گا بلکہ علاقے میں ترقی اور خوشحالی آئے گی۔