عمران خان عوام کے غیض وغضب سے بچنے والا نہیں،پی ڈی ایم بلوچستان

ڈیرہ مرادجمالی:پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی جانب سے نصیرآباد کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ڈیرہ مراد جمالی میں احتجاجی جلسے کا انعقاد کیا گیا جلسہ عام سے پاکستان ڈیکوکریٹک موومنٹ کے صوبائی و ضلعی قائدین نے خطاب کیا جلسہ سے خطاب کے دوران جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر رکن قو می اسمبلی مولانا عبدالواسع،جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکر ٹری رکن قومی اسمبلی آغامحمودشاہ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے سنیئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ، پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر حاجی میر علی مدد جتک،پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر جمال شاہ کاکڑ،پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے رہنماء سابق صوبائی وزیر عبدالرحیم زیاتوال،نیشنل پارٹی کے عبدالخالق بلوچ، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا، پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر و سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی،میرنظام الدین لہڑی، جمعیت علماء پاکستان نورانی گروپ کے مولانا عباس،ملک نصیراحمد شاہو انی،مسلم (ن)لیگ نصیرآباد ڈویژن کے صدر محمد حسین گولہ، پاکستان پیپلز پارٹی نصیرآباد ڈویژن کے صدر نوجوان سیاسی رہنماء میر محمد بلال خان عمرانی سمیت دیگر قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بچاؤ کیلئے موجودہ حکومت اور کے خاتمے اور آزاد جمہوریت کے قیام سوا کوئی حل نہیں عمران خان عوام کے غیض وغضب سے بچنے والا نہیں سترسال بعد مولانا فضل الرحمان کے اثاثوں کی رٹ لگانے والے سمجھ گئے ہیں کہ اب ان کا احتساب شروع ہونے والا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت تبدیلی کا نعرہ لیکر آئی تھی اور خود تبدیل ہوکر رہ گئی وزیراعظم عوام کے ووٹ بینک سے نہیں بلکہ سلیکٹ ہوکر آیا ہے انکا کہنا تھا کے اسٹیبلشمنٹ کا کردار سمجھ سے بالاتر ہے کٹھ پتلی حکمرانوں سے عوام بے زار ہوکررہ گئی ہے پی ڈی ایم ان جماعتوں کا مجموعہ ہے جو ملک میں آئین کی بالادستی چاہتی ہیں پی ڈی ایم کا مقصد موجودہ سلیکٹڈ حکمرانوں کو گھر بھیج کر عوام کو آزاد کرانا ہے ملک میں جمہوریت کا نظام کس حد تک بہتر ہے اسکا اندازہ موجودہ سلیکٹڈ حکمرانوں کی کارکردگی سے لگایا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کے عمران خان سلیکٹڈ وزیراعظم ہیں اور وہ جلد گھرجانے والے ہیں نصیرآباد ڈویژن کی عوام نے آج کے جلسہ میں یہ ثابت کردیا کہ وہ اب عمران خان کو بطور وزیراعظم نہیں چاہتے ملک میں مہنگائی کا بدترین طوفان کھڑا کرنیوالی پی ٹی آئی گورنمنٹ قوم کے لیے سود مند نہیں انہیں فوری مستعفی ہوجانا چاہیے وگرنہ پی ڈی ایم اتحاد جلد انہیں گھر بھیج کررہے گا انہوں نے کہاکہ جب ملک کا وزیراعظم اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھتا تواس ملک کی عوام کا اللہ ہی حافظ ہے،حکومت کو اپوزیشن جماعتوں کو دہشتگردوں سے خطرہ تو نظرآتاہے لیکن عوام کو ان دہشتگردوں سے خطرہ حکمرانوں کو نظر نہیں آتا،نیوز لینڈ کی وزیراعظم نے منتخب وزیراعظم کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے مسلمانوں سے یکجہتی کی انہیں کابینہ سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں پڑی،وزارت عظمیٰ کی کرسی پر بیٹھنے کے بعد وہ عمران خان اب پاکستان میں نظر نہیں آرہے یا شاید بلوچستان کے لوگوں کی طرح گمشدہ لوگوں میں تو شامل نہیں ہے جب چوروں اور دہشتگردوں کی سرپرستی ہوگی تو ان کی حوصلہ شکنی نہیں بلکہ حوصلہ افزائی ہوگی انہوں نے کہا کہ دورے بیرون ممالک کے کئے جاتے ہیں اپنے ملک کے کسی حصے جہاں ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں وہاں کے دورے نہیں بلکہ پہنچا جاتاہے فوراََ ان لوگوں کی داد رسی اور اظہار ہمدردی کیلئے آپ کو پہنچنا ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ایک ملک میں جب وزیراعظم اور وزیراعلیٰ محفوظ نہ ہو ان کیلئے سیکورٹی رسک زیادہ ہو تو وہاں کے لوگ بھیڑ بکریوں کی طرح ہوں گے،بلوچستان میں ہر پانچ کلومیٹر پر ایف سی،لیویز اور پولیس کی چیک پوسٹیں ملیں گی سالانہ اربوں روپے سیکورٹی کے نام پر خرچ کیاجاتاہے پھر جب مچھ جیسے واقعات رونما ہوتے ہیں تو سوال اٹھتا ہوگاجب سیاسی سرگرمیاں ہوتی ہے تو سیکورٹی الرٹ جاری کیاجاتاہے جب کوئٹہ میں جلسہ ہو تو کہتے ہیں کہ کوئٹہ میں دہشتگرد گھس گئے،کبھی ملتان تو کبھی پشاور میں یہ دہشتگرد گھس جاتے ہیں،اپوزیشن کو دہشتگردوں سے خطرہ حکومت کو دکھائی تو دیتی ہے لیکن عام عوام کو جن دہشتگردوں سے خطرہ ہے وہ انہیں کیوں دکھائی نہیں دیتی،کیا انہوں نے سلیمانی ٹوپی پہنی ہوئی ہے یا کوئی ایسا لباس زیب تن کیاہے جو دکھائی نہیں دیتاانہوں نے کہاکہ جب ملک کا وزیراعظم اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھتا تواس ملک کی عوام کا اللہ ہی حافظ ہے۔جلسے میں اراکین قومی وصوبائی اسمبلی اور قائدین مولانا کمال الدین دلاور خان کاکڑ عبدالواحد صدیقی میر یونس عزیز زہری اصغرخان ترین حاجی عین اللہ شمس دین محمد سیگیء حاجی رحمت اللہ کاکڑ یاقت آغا عزیز لونی ولی محمد قلندرانی مفتی گلاب خان اور دیگر موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے