اکثر لوگ معاشرے میں سول سوسائٹی کے کردارسے آگاہ نہیں،بشریٰ رند

کوئٹہ:پارلیمانی سیکرٹر ی اطلاعات بلوچستان بشریٰ رند کا کہنا تھا کہ ہم میں سے اکثر لوگ معاشرے میں سول سوسائٹی کے کردارکی اہمیت سے شاید مناسب طور پر آگاہ نہیں ہیں اس لیئے ہمارے معاشرے میں سِول سوسائٹی کے بارے میں اکثر غلط فہمیاں پائی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سول سوسائٹی کے معاشرے کے کردار کے حوالے سے ایک روزہ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کے میرے والدین کا تعلق بھی تعلیمی شعبے سے ہے،اور میں نے سریاب کے ایسے علاقوں میں کام کیا جہاں تعلیم حاصل کرنا ناممکن تھا۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کے نزدیک سِول سوسائٹی سے مراد روشن خیال یا آزاد فکر طبقہ ہے۔ کچھ کے نزدیک سِول سوسائٹی سے مراد لبرل اور سیکیولر طبقہ ہے۔ کچھ کے نزدیک سِول سوسائٹی مذہب بیزار لادین لوگوں کا گروپ ہے۔ کچھ لوگوں کو یہ غلط فہمی ہوتی ہے کہ سِول سوسائٹی معاشرے کے اونچے طبقے کے لوگوں کی کوئی تنظیم ہے۔کچھ لوگ یہاں تک غلط فہمی کا شکار ہیں کہ ان کے نزدیک سِول سوسائٹی فیشن ایبل،اور دولتمند لوگوں کا کوئی پرائیویٹ کلب ہے۔ میں نے مذہبی طبقے کو سول سوسائٹی سے بہت متنفّر پایا ہے، اور انہیں سول سوسائٹی کو بطور طنز “شغل سوسائٹی“کہتے بھی سنا ہے۔ بطور پارلیمانی سیکڑیری اطلاعات اپنی سماجی ذمّہ داری کو محسوس کرتے ہوئے میں نے مناسب سمجھا کہ مجھے سول سوسائٹی کے کردار، اہمیت،اورفعالیت پر ضرور روشنی ڈالنا چائیے۔ تاکہ غلط فہمی کا ازالہ ہو، اور سول سوسائٹی کا صحیح امیج واضح ہو کر سامنے آجائے سرکاری،اور نجی ادارے (پبلک اینڈ پرائیویٹ سیکٹر) کسی بھی معاشرے میں ستون کی حیثیت رکھتے ہیں،سول سوسائٹی بھی معاشرے کا ستون ہے۔ پبلک اینڈ پرائیویٹ سیکٹر کی بعد سوِل سوسائٹی معاشرے کا تیسرا اہم ستون کہلاتی ہے۔ سوِل سوسائٹی کی بنیاد عام شہری ہوتے ہیں۔ دُنیا کے ہر ملک میں، ہر مہذّب معاشرے میں سول سوسائٹی کا باقاعدہ وجود اور کردار ہوتا ہے۔ سول سوسائٹی معاشرے کا وہ باشعور طبقہ ہے۔جو سرکاری، ریاستی، سیاسی،اور مذہبی،وابستگیوں سے بالا تر،اور غیر جانبدار ہوکر سماجی معاملات پر اپنی رائے اور اپنا ردِّ عمل دیتا ہے۔ سول سوسائٹی میں معاشرے کے ہر طبقے کی نمائندگی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دانشور، ادیب، شاعر، فنکار، کھلاڑی، انجینئر ز، ڈاکٹرز، وکلاء اساتذہ، ماہرینِ تعلیم، امدادی کارکنا ن ، کمیونٹی ورکرز، محلّے کے بزرگ، متحرک نوجوان طلباء و طالبات، انسانی حقوق، کسانوں،اور مزدوروں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیموں کے کارکن، چیریٹی آرگنائزیشنز،اور فلاحی تنظیموں کے کارکن،، غرض ہر شعبہ زندگی سے تعلّق رکھنے والے وہ افراد جو باشعور، اور باضمیر ہونے کے ساتھ ساتھ آزادی ِفکر، آزادیِ اظہار،اور انسانی حقوق کے علمبردار ہوتے ہیں۔ سول سوسائٹی کے اراکین کہلاتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے