وزیراعظم کی سانحہ مچھ کے متاثرین کو وعدے پورے کرنے کی یقین دہانی

کوئٹہ: وزیر اعظم عمران خان نے سانحہ مچھ کے شہدا کے ورثاء کو یقین دلایا ہے کہ حکومت آپ سے کیے تمام وعدے پورے کرے گی۔ آپ شہدا کے لواحقین ہیں آپ کا پورا خیال رکھا جائے گا۔

ہزارہ برادری کے متاثرین سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ سانحہ مچھ کے متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ ہزارہ برادری کو نشانہ بنایا گیا ہو، ہزارہ برادری بارہا دہشت گردی کا نشانہ بنی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وار آن ٹیرر کے دوران جب پاکستان میں دہشت زیادہ تھی تو لوگ آپ کے پاس امام بارگاہ میں آنے سے بھی گھبراتے تھے مگر میں تب بھی آپ کے پاس آیا۔

وزیراعظم کی سانحہ مچھ کے متاثرین کو وعدے پورے کرنے کی یقین دہانی

ان کا کہنا تھا کہ پچھلی مرتبہ جب میں نے اس دہشت گرد گروہ کا نام لے کر مذمت کی جس نے آپ پر دہشت گردانہ حملے کیے تو انہوں نے مجھے دھمکیاں دیں، آپ کو یہ بتانا چاہتا ہو کہ میں آپ کے مسئلے سے پوری طرح آگاہ ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ گزشتہ برس مارچ میں خفیہاداروں نے ہمیں آگاہ کیا کہ ہندوستان پاکستان میں انتشار پھیلانا چاہتا ہے، اور یہ کہ سنی اور شیعہ علماء کو قتل کر کے انتشار پھیلایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں آئی ایس آئی کو داد دیتا ہوں جس نے سنی اور شیعہ علماء کے قتل کے تین یا چار بڑے منصوبے ناکام بنائے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جو آپ کے ساتھ ہوا ہے یہ اسی بڑی گیم کا حصہ ہے۔ جب سانحہ مچھ ہوا تو مجھے یقین تھا کہ یہ اسی کی کڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے وزیرداخلہ کو آپ کے پاس بھیجا تاکہ ہم لواحقین کو اعمتاد دلوائیں کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور آپ کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت پوری طرح ان لوگوں ( قاتلوں) کے پیچھے جائے گی اور میں اس دوران خفیہ اداروں سے مکمل رابطے میں تھا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میرا مقصد ہزارہ کمیونٹی کو یہ پیغام بھجوانا تھا کہ دہشت گردی کرنے والے 35 سے 40 لوگ ہیں جو پہلے لشکر جھنگوی تھا اور اب داعش کا حصہ بن گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کا ایک سیل بن رہا ہے۔ جس نے صرف اور صرف آپ کو مکمل تحفظ فراہم کرنا ہے، اور جن لوگوں نے یہ واقعہ کیا ہے ان کا پیچھا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک عام شخص اور وزیراعظم کے معاملات میں فرق ہوتا ہے،میں نے اسی وجہ سے کہا تھا کہ آپ شہدا کی تدفین کریں میں آپ کے پاس آجاؤں گا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہوتے ہوئے سارے ملک کے بارے میں کوئی ضمانت نہیں دے سکتا کہ کوئی سانحہ نہ ہو۔

عمران خان نے کہا کہ اس دوران میں ایک ایک چیز دیکھ رہا تھا اور وفاقی وزرا سے مسلسل رابطے میں تھا، شکریہ کہ آپ نے ہماری بات مانی۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف میں نہیں بلکہ وفاقی و صوبائی حکومت اور پورا پاکستان آپ کے دکھ درد میں شریک ہے۔

انہوں نے کہا کہ صرف پاکستان میں نہیں دنیا بھر میں شیعہ سنی کے درمیان اتحاد کا داعی ہوں، آپ سب پڑھے لکھے لوگ ہیں اور آپ کی سیاسی بصیرت پر مجھے ہمیشہ خوشگوار حیرت ہوتی ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان اختلافات ختم کرانے کی میں نے بہت کوشش کی ہے۔ میری کوشش ہے کہ پاکستان میں بھی فتنہ پھیلانے والوں کا پیچھا کریں اور قوم کو اکھٹا کریں۔

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے سانحہ مچھ کے شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور شہداء کے لواحقین سے تعزیت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے