اسامہ ستی قتل کیس، جے آئی ٹی کا اجلاس کل طلب
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے اسامہ ستی کیس میں جے آئی ٹی نے کل اجلاس طلب کرلیا۔
اجلاس میں مدعی مقدمہ ندیم یونس ستی کو بھی طلب کیا گیا ہے، ساتھ ہی وائرلیس آپریٹرز، جائے وقوعہ کا دورہ کرنے والے افسران اور اہلکاروں کو بھی طلب کیا گیا ہے۔
اجلاس میں اب تک کے بیانات اور ریکارڈ کا جائزہ لیا جائے گا۔ مقتول اسامہ ستی کے والد نے جےآئی ٹی کے روبرو پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
مقدمہ کے مدعی ندیم یونس ستی نے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں اجلاس میں شرکت کروں گا، میرے بیٹے کا موبائل بھی پولیس کے پاس ہے۔
اجلاس جے آئی ٹی کے چیئرمین ایس پی صدر زون سرفراز ورک کی سربراہی میں ہوگا، اجلاس میں پولیس، آئی ایس آئی، آئی بی اور ایم آئی کے نمائندے شامل ہوں گے۔
قبل ازیں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اسامہ ستی قتل کیس میں پولیس پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ ’لگتا ہے کہ تم لوگ ملے ہوئے ہو‘۔
اے ٹی سی اسلام آباد میں پولیس کی فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کیس کی سماعت ہوئی۔ فائرنگ کرنے والے گرفتار 5اہلکار انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ وکیل مدعی راجہ فیصل یونس عدالت میں پیش ہوئے۔
جج نے پولیس سے استفسار کیا کہ کون کون سے ملزمان ہیں؟ پولیس نے بتایا کہ پانچ ملزمان ہیں، سب پیش ہو گئے ہیں۔جج نے پولیس سے استفسار کیا کہ کیا ملزمان سے اسلحہ برآمد ہو گیا ہے؟ پولیس نے بتایا کہ ملزمان سے اسلحہ اور خول برآمد ہو گئے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ جے آئی ٹی بن گئی ہے اور جوڈیشل انکوائری بھی کر رہی ہے۔ وکیل نے کہا کہ گاڑی کو پیچھے سے گولیاں ماری گئی ہیں۔
وکیل مدعی نے کہا کہ یہ ریکارڈ اور شواہد کو ٹیمپرڈ کر رہے ہیں، یہ سارا ریکارڈ خراب کر رہے ہیں۔جج نے پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گاڑی کی تصویر لی گئی ہیں۔ کہاں ہیں وہ تصاویر جس میں سیٹ پر گولی لگی؟
اے ٹی سی کے جج نے کہا لگتا ہے تم لوگ ملے ہوئے ہو۔ اے ٹی سی اسلام آباد نے اسامہ قتل کیس کے ملزمان کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا تھا۔