مچھ واقعہ کی جوڈیشل تحقیقات کرائی جائے،نوابزادہ رئیس رئیسانی
کوئٹہ :قبائلی رہنماء نوابزادہ میر رئیس رئیسانی نے مچھ میں کوئلہ کان کنوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کی جوڈیشل تحقیقات کرائی جائے، یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سراوان ہاؤس کوئٹہ میں ہزارہ برداری سے تعلق رکھنے افراد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے مزدورں کے سفاکانہ قتل عام کی جنتی مذمت کی جائے کم ہے سازش کے تحت بلوچستان کے حالات کو خراب کرنے کیلئے ایک مرتبہ پھر صوبے میں مذہبی منافرت، لسانی بنیادوں پر قتل وغارت گیری کے واقعات کو ہوا دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کان کنوں کے لواحقین گزشتہ تین دنوں سے اپنے مطالبات کے حق میں میتیں سڑک پر رکھ کر احتجاج کررہے ہیں تاہم ان کی شنوائی نہ ہونا باعث افسوس ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت بے بس ہے حکومت کے دائرہ اختیار میں نہیں کہ وہ مظاہرین کو جھوٹی تسلی بھی دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت ڈھالی سالہ دور اقتدار میں سیاسی میدان میں شکست کا بدلہ اپوزیشن اراکین کے حلقوں میں مداخلت کرکے لینے کی بجائے اپوزیشن کی مشاورت سے صوبے کے وسیع تر مفاد میں پالیسیاں تشکیل دے کر اسمبلی کی متفقہ رائے سے منظور ہونیو الی قرار دادوں پر عملدرآمد کو یقینی بناتی تو آج صوبہ کی صورتحال اس کے برعکس ہوتی، انہوں نے دھرنا مظاہرین سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مچھ واقعہ کی جوڈیشل تحقیقات کرائی جائے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعہ سے قبل بھی صوبے میں ہونے والے بدامنی کے واقعات لسانی اورمذہبی بنیادوں پر ہونے والے قتل عام کی تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دیا جائے۔