سانحہ مچھ؛ ہزارہ برادری کا وزیراعظم کی آمد تک میتوں کی تدفین سے انکار
کوئٹہ: سانحہ مچھ کے خلاف کوئٹہ میں دھرنے پر بیٹھی ہزارہ برادری اور وزیر داخلہ میں مذاکرات ناکام ہوگئے، ہزارہ برادری نے وزیراعظم کی آمد تک میتوں کی تدفین سے انکار کردیا۔
وزیر داخلہ شیخ رشید ہزارہ برادری سے مذاکرات کے لیے ان کے احتجاجی کیمپ پہنچے تاہم مظاہرین نے مذاکرات سے انکار کرتے ہوئے وزیراعظم کی آمد اور صوبائی حکومت کے مستعفی ہونے کی شرط عائد کی۔
شیخ رشید نے کہا کہ مچھ سانحہ ظلم اور زیادتی ہے، اس سانحے پر شرمندہ ہوں، وزیراعظم نے خصوصی طور پر اپنا جہاز دے کرکوئٹہ بھیجا، وزیراعظم نے پیغام دیا ہے کہ کسی صورت سانحہ مچھ کے مجرموں کو نہیں چھوڑیں گے، یقین دلاتا ہوں مچھ میں دہشت گردی کرنے والوں کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائےگا۔
انہوں نے کہا کہ آپ عظیم لوگ ہیں جو قربانی دیتے ہیں اور ملک کے ساتھ وفاداری نبھاتےہیں، دہشت گردی کے خلاف ہماری گلی سے بھی چار جنازے اٹھے ہیں، دہشت گردوں نے 4 مرتبہ مجھ پر بھی حملہ کیا، آپ شہداء کی تدفین کرائیں، آپ جو دن تجویز کریں اسلام آباد آجائیں، تمام شیعہ برادری کو مکمل سیکیورٹی دی جائے گی جب کہ مچھ سانحہ کے متاثرین کو صوبائی حکومت 15 لاکھ روپے اور وفاقی حکومت 10 لاکھ روپے دے گی۔
اس موقع پر ہزارہ برادری کے رہنما آغا سید محمد رضا نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان خود کوئٹہ تشریف لائیں، وزیراعظم خود یہاں آئیں اور ان سب معاملات کو دیکھیں، 22 سال سے ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں جینے کا حق ملنا چاہیے، ہمارے تاجروں کو کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور کردیا گیا، ہمیں نفسیاتی اور اقتصادی طور پر ٹارچر کیا جارہا ہے، لاپتا افراد میں اگر کوئی مجرم ہے تو عدالت میں پیش کیا جائے، وزیراعظم کی آمد تک میتوں کی تدفین نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کل آتی تو شاید لوگوں کو اس صدمے میں اتنی زحمت نہ اٹھانا پڑتی، ہمارا مطالبہ ہے کہ بلوچستان کابینہ فوری مستعفی ہو اور مچھ سانحے کی تحقیقات کیلیے جوڈیشل کمیٹی کا اعلان کیا جائے۔
وزیر داخلہ نے سانحہ مچھ سے متعلق جوڈیشل کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کے استعفے کے سوا تمام مطالبات مانتا ہوں، آج یا کل صبح وزیراعظم کو مظاہرین کے پیغام سے آگاہ کروں گا، لاپتا افراد کے معاملے پر وزیراعظم سے ملاقات کراؤں گا۔