حکومت عوام اور نوجوانوں کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے :آغا حسن بلوچ

کوئٹہ :بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات چیئرمین قائمہ کمیٹی آغا حسن بلوچ نے اپنے بیان میں کہا گیا ہے حکمران بلوچستان کے فرزندوں کو نان شبینہ کا محتاج بنانے اور ان کے معاشی قتل پر تلے ہوئے ہیں حکمرانوں کے حالیہ بارڈرز کی بندش اور دیگر فیصلوں سے لاکھوں گھرانے فاقہ کشی کا شکار ہوں گے جو قابل مذمت عمل ہے بلوچستان اکیسویں صدی میں انسانی بنیادی ضروریات سے محروم ہے نہ صنعتیں ہیں نہ کہ کوئی اور روزگار ‘ زراعت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے ‘ پرائیویٹ سیکٹر نہ ہونے کے برابر ہیں بے روزگاری اپنی انتہاءکو پہنچ چکی ہے حکومت عوام اور نوجوانوں کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے مہنگائی کا یہ عالم ہے یہ کہ غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے افراد دو وقت کی روٹی پورا کرنے سے قاصر ہیں ایسے حالات میں باڈرز کی بندش اور پیٹرولیم مصنوعات کے کاروبار پر پابندی لگانا قابل افسوس ہے اس سے یہ بات واضح ہے کہ موجودہ حکومت کو عوام کے مسائل و مشکلات سے کوئی سروکار نہیں نہ کوئی ایسا منشور ہے کہ وہ عوامی مسائل حل کرسکیں حکمرانوں نااہل حکومت کو طول دینے کیلئے ایسے اقدامات کا سہارا لیا جار ہاہے بلوچستان کے نوجوان 30‘ 40لیٹر پیٹرول ‘ ڈیزل لا کر اپنے بچوں کی کفالت کرتے ہیں تو اس میں کیا قباحت کی بات ہے اگر حکومت اصولوں کی بات کرتے ہیں تو فوری طور پر ان کیلئے متبادل روزگار کا بندوبست کرتے بلوچستان کے عوام کی ترقی کیلئے لفاظی نہیں بلکہ عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے فوری طور پر بارڈر سے اشیاءخورونوش اور دیگر کاروبار پر لگائی گئی پابندی ختم کی جائے عوام کی مشکلات کو سمجھا جائے عوام کی گھروں کے چولہے بند کرنے سے حکومتیں نہیں چلتیں آج بلوچستان کے بیشٹر اضلاع کے لوگ اسی کاروبار سے وابستہ ہیں ان کے مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے فوری طور پر لگائی گئی پابندی ختم کی جائے بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی جماعت ہے عوام کے احساس و جذبات کو سمجھ کر جدوجہد کرتی ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے