بلوچستان میں کان کنوں کی ہلاکت پر احتجاج، وزیراعظم کا نوٹس
کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل مچھ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے11 مزدوروں کی ہلاکت پر ورثا نے احتجاج کرتے ہوئے کوئٹہ سبی شاہراہ کو بند کر دیا ہے۔
مچھ واقعے میں جاں بحق افراد کے ورثا کا لاشیں قومی شاہراہ پررکھ کر احتجاج کر رہے ہیں جس کے باعث قومی شاہراہ بند ہے۔وزیراعظم عمران خان نے 11کان کنوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ بزدلانہ اور غیرانسانی ہے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ قاتلوں کو پکڑنے اور کٹہرے میں لانے کیلئےتمام وسائل بروئےکار لائے جائیں۔ حکومت جاں بحق کان کنوں کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی مچھ میں کان کنوں پر حملے کی شدید مذمت کی اور آئی جی بلوچستان سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔
وفاقی وزیر شبلی فرازنے کہا کہ مچھ کا دلخراش واقعہ انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک ہے۔ بیرونی دشمن پاکستان کوعدم استحکام سے دوچار کرنے کے درپے ہے۔ عوام سے مسترد عناصر ملک میں افراتفری اور انتشار پھیلا رہے ہیں۔ ملک دشمنوں کو ان کے مذموم عزائم میں ناکامی ہوگی۔
وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا اللہ لانگو نے بھی مچھ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا اللہ لانگو نے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ملزمان کی گرفتاری میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔
خیال رہے کہ آج صبح بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل مچھ نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے 11 مزدوروں کو ہلاک کردیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے کاکنی کرنے والے مزدوروں کو نزدیکی پہاڑی میں لے جاکر فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
نامعلوم افراد نے انہیں اغوا کیا اور دوسرے مقام پر لے گئے۔ ابتدائی اطلاع کے مطابق مزدوروں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جن میں سے11 دم توڑ گئے ہیں۔