نیب بلوچستان نے صوبے سے کرپشن سے لوٹی گئی تقریبا 7 ارب کی رقم برآمد کی

کوئٹہ قومی احتساب بیورو بلوچستان نے صوبے میں کرپشن سے لوٹی گئی 7 ارب سے زائد کی رقم کرپٹ عناصر سے بر آمدکر کے قومی خزانے میں جمع کی، 501 افرادکو گرفتار کیا جبکہ 13606 شکایت پر کام کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف تحقیقات مکمل کر کے 346 ریفرنس دائر کئے گئے جس پر احتساب عدالتوں نے 213 کیسز میں فیصلے سناتے ہوئے متعدد ملزمان کو سزائیں سنائیں۔نیب بلوچستان نے رواں سال بھی کرپٹ عناصر کے خلاف بے لاگ احتساب کا تسلسل مزید تیز کرتے ہوئے این اے او 1999 کے تحت 500 سے زائد شکایت کی جانچ پڑتال اور تحقیقات مکمل کرنے کے بعد 24 ریفرنس دائر کئے، 21 افراد کو گرفتار کیا، چار کروڑ 59 لاکھ وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے جبکہ سابق وزرائے اعلی سمیت سینکڑوں اعلی عہدیداروں کی مبینہ کرپشن کے 150سے زائد کیسز کی تحقیقات پر تیزی سے کام جاری ہے۔ کرپشن کی روک تھام کے لئے بلوچستان حکومت اور نیب کے مابین مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کئے گئے، وزیر اعلی بلوچستان جام کمال کی جانب سے متعدد ترقیاتی اسکیمات میں بدعنوانی کی تحقیقات نیب کو ریفر کی گئی، صوبائی حکومت اور نیب کا یہ معاہدہ نیب کی کرپشن کے خاتمے کے لیے کوششوں کا برملا اظہار ہے۔ نیب بلوچستان نے سال 2020 میں بھی کرپشن کے بڑے بڑے کیسز تشت از بام کیے، ریکوڑک، پٹ فیڈر منصوبہ سمیت محکمہ صحت، فشریز میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا سراغ لگایا گیا، مختلف سرکاری محکموں سے کرپشن کے خاتمے اور قوانین میں بہتری کے لیے 5 اصلاحاتی کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا گیا، اورمعاشرے کے تمام طبقات کی بدعنوانی کے خلاف فکری آگہی کے لیے 150 کردارساز انجمنیں بھی بنائی گئیں، ڈی جی نیب بلوچستان نے کرپشن کو ملکی تعمیر و ترقی کے ضد قرار دیتے ہوئے کہاکہ کرپشن کے تدارک میں ہی آئندہ آنے والی نسلوں کی بقا کا راز مضمر ہے، عوامی وسائل لوٹنے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں، عوام کرپشن اور کرپٹ عناصر کی نشاندہی کریں، نیب قومی دولت و وسائل لوٹنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں ہر صورت لائے گا، بدعنوانی کی روک تھام اور میرٹ کی بحالی کا عزم کر رکھا ہے،کرپشن سے متعلق تمام شکایات کی شنوائی ہو گی۔ ڈی جی نیب بلوچستان نے واضح کیا کہ قومی احتساب بیورو چئیرمین نیب کی "احتساب سب کے لیے یکساں ” کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، نیب بلا امتیاز اور بے لاگ احتساب پر یقین رکھتا ہے کہ کرپشن کے تدارک کے حوالے سے تمام شکایات پر قانون کیمطابق عملدرآمد کیا جائے گا، کر پشن کا خاتمہ ہم سب کی مشترکہ قومی زمہ داری ہے اسکے لئے ہر مکتبہ فکر کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا معاشرے کی اصلاح احوال اور ملکی تعمیر وترقی کیلئے کرپشن کے عفریت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔ اور یہ اس وقت ممکن ہو گا جب معاشرے کا ہر طبقہ کرپشن کے سدباب کیلئے اپنے طور پر بھی سعی کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے