سپریم کورٹ: سندھ، سرکاری زمینوں پر سے قبضہ ختم کرانے کا حکم
کراچی: سپریم کورٹ آف پاکستان نے صوبہ سندھ میں تمام سرکاری زمینوں پر سے قبضہ ختم کرانے کا حکم دے دیا ہے۔
عدالت عظمیٰ نے صوبے کی تمام گرین بیلٹس بھی بحال کرانے کی ہدایات دی ہیں۔ حکمنامے میں سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تمام کھیل کے میدانوں و پارکس پر قائم تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے اور محکمہ جنگلات کی زمینوں پر درخت لگائے جائیں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی کراچی رجسٹری میں آج کڈنی ہل پارک کی زمین پر قبضے کے معاملے پر سماعت کے دوران شہری تنظیم نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں بنچ کو بتایا کہ کڈنی ہل پارک کی زمین پر فاران سوسائٹی کے 24 گھر تعمیر ہیں۔
عدالت عظمیٰ کو بتایا گیا کہ اوور سیز سوسائٹی نے بھی پارک کی زمین پر قبضہ کر رکھا ہے۔ فاران سوسائٹی کے گھر نمبر 81 سے 111 تک پارک کی زمین پر تعمیر ہیں اورسوسائٹی نے پارکس کے چار پلاٹس پر 24 گھر بنا رکھے ہیں۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کو کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے کمشنر نے بتایا کہ زمین خالی کرنے کے لیے فاران سوسائٹی کو 30 دن اور جھگیاں خالی کرانے کے لیے سات روز کے نوٹسز دیے گئے ہیں۔
عدالت عظمیٰ کے بنچ نے دوران سماعت استفسار کیا کہ عدالت کے پرانے حکم نامے پر اب کیوں نوٹس بھیجے ہیں؟ دوران سماعت بینچ نے ریمارکس دیے کہ آپ سب ملے ہوئے ہیں۔ ریمارکس میں بنچ نے واضح طور پر کہا کہ پارک کی زمین وا گزارکرائیں ورنہ توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔
عدالت عظمیٰ نے فاران اور اوور سیز سوسائٹیز کے سیکریریز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتے میں رپورٹ بھی طلب کر لی۔ عدالت عظمیٰ نے کمشنر کراچی کو بھی عملدرآمد رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے بنچ نے دوران سماعت کمشنر کراچی سے استفسار کیا کہ کیا تجوری ہائیٹس کو تحویل میں لینے کے حکم پر عملدرآمد ہوا؟