ایرانی پٹرول پر پابندی، بلوچستان حکومت نے وفاق کی مخالفت کردی
کوئٹہ :بلوچستان حکومت نے وفاقی حکومت کے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی پٹرول اور ڈیزل پر پابندی سے صوبے میں بیروز گاری بڑھے گی.
بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نوجوانوں کو روزگار نہیں دے رہی بلکہ الٹا ایرانی پٹرول اور ڈیزل پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔ اس اقدام سے بیروزگاری بڑھے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے بلوچستان کے جاب کوٹے کے بارے میں متعلقہ وفاقی محکموں کو تفصیل فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی مگر بدقسمتی سے وزیراعظم کے حکم پر عمل نہیں ہوا۔ بلوچستان حکومت ہزاروں لوگوں کو روزگار نہیں دے سکتی مگر روزگار کی فراہمی کے لئے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر فواد چوہدری نے دعویٰ کیا تھا کہ بلوچستان حکومت کو دو سالوں کے دوران ساڑھے چار سو ارب روپے وفاق کی جانب سے دیے گئے ہیں۔ وہ رقم کہاں گئی۔ لیاقت شاہوانی نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کو یہ رقم نہیں ملی۔
ترجمان نے کہا کہ گیس پریشر میں کمی کا مسئلہ وفاقی حکومت کے سامنے اٹھایا ہے۔ گیس جہاں سے نکلے پہلے وہاں کے لوگوں کو ملنی چاہئے۔ بعد میں ملک کے دیگر صوبوں کا حق ہے۔