کرپشن کے عفریت کو ختم کرنے کیلئے تمام تر ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے، جام کمال خان

کوئٹہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت منعقد ہونے والے وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم (CMIT) کی کارکردگی سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس میں معائنہ ٹیم کی مجموعی کارکردگی سال 2018تا 2020کی رپورٹ آف انسپیکشن،مختلف ترقیاتی سکیمات میں پائی جانے والی بے ضابطگیوں اور اس سے متعلق دیگر امور کا جائزہ لیاگیا۔ اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری دھنیش کمار، چیئر مین سی ایم آئی ٹی حیدر علی شکوہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات عبدا لصبور کاکڑ، سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور اکبر حریفال، سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی ارشد مجید، اسپیشل سیکرٹری خزانہ اور ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ سید زاہد شاہ سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو چیئرمین سی ایم آئی ٹی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سال 2018تا2020کے دوران کل 11سو 37ترقیاتی سکیمات کا معائنہ کیاگیا ہے اور مختلف ترقیاتی سکیمات میں پائی جانے والی بے ضابطگیوں پر 7سکیمات کو اینٹی کرپشن، 18کو قومی احتساب بیورو، جبکہ 82ترقیاتی سکیمات میں بے قاعدگیوں پر ذمہ داران کے خلاف بیڈ ا ایکٹ کے تحت کاروائی عمل میں لانے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ سال 2018سے اب تک 72 انکوائریاں مکمل کی گئی ہیں۔انسپیکشن کے دوران 618ترقیاتی سکیمات کا معیار تسلی بخش رہا جبکہ 127سکیمات غیر تسلی بخش قرار دی گئی ہیں اور رواں مالی سال کے دوران 988ترقیاتی سکیمات کا معائنہ کیاگیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کرپشن کے عفریت کو ختم کرنے کیلئے تمام تر ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے۔ بلوچستان وہ پہلا صوبہ ہے جس نے کرپشن کے خاتمے اور شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے قومی احتساب بیورو کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کئے ہیں جس سے سی ایم آئی ٹی اور نئے بلوچستان صوبے سے کرپشن کے تدارک کیلئے مل کر کوششیں کریں گے تاکہ کرپشن میں ملوث عناصر کے خلاف تحقیقات سے ذمہ داران کا تعین کرکے قرار واقعی سزا دلوائی جاسکے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ وہ تمام ترقیاتی سکیمات جن ایڈوانس پیمنٹ کی گئی ہیں انہیں مزید کاروائی کیلئے قومی احتساب بیورو کو ریفر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صوبے میں گورننس کی بہتری کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت درست سمت میں گامزن ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے