سعودی عرب میں سماجی کارکن لجين الهذلول کو پانچ سال قید کی سزا
لجين الهذلول اور ان کی دیگر ساتھیوں کو سعودی حکام نے سنہ 2018 میں یہ دیگر الزامات سمیت یہ کہہ کر حراست میں لے لیا تھا کہ ان کے سعودی عرب مخالف تنظیموں سے روابط ہیں۔
لجين الهذلول پہلے ہی ڈھائی برس سے سخت سکیورٹی والی جیل میں قید ہیں۔
انسانی حقوق پر کام کرنے والی عالمی تنظیموں نے بھی لجين الهذلول کی رہائی کا بارہا مطالبہ کیا
خواتین کے ڈرائیونگ کرنے کے حق میں مہم چلانے والی معروف سماجی کارکن کو پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ملک کی فوجداری مقدمات سننے والی ایک خصوصی عدالت نے، جو دہشتگردی کے مقدمات نمٹانے کے لیے بنائی گئی تھی، لجین کو متعدد جرائم میں قصور وار قرار دیا، جس میں قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے اور بیرونی طاقتوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے جیسے جرائم بھی شامل ہیں۔
لجين کو پانچ سال اور آٹھ ماہ کی سزا سنائی گئی ہے۔ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ ان کی اس سزا میں سے دو سال اور دس ماہ کا عرصہ معطل کر دیا گیا ہے۔