تعلیمی ادارے دو ماہ تک نہ کھولے جائیں, چیئرمین کورونا ٹاسک فورس ڈاکٹر عطا الرحمان

اسلام آباد: عالمی وبا کی شدت میں اضافہ دیکھنے کے بعد ڈاکٹر عطا الرحمان نے تجویز پیش کر دی ہے۔عالمی وبا کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ڈاکٹر عطا الرحمان نے کہا کہ تعلیمی ادارے دو ماہ تک نہ کھولے جائیں۔

ڈاکٹر عطا الرحمان نے کہا کہ کورونا وائرس ہر ہفتے اپنی شکل تبدیل کر رہا ہے۔جلسے جلوسوں کے حوالے سے کورونا ٹاسک فورس کے چیئرمین نے بتایا کہ جلسے جلوسوں میں کورونا وائرس کے پھیلنے کا سب سے زیادہ چانس ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں کورونا وائرس میں 109 جینیاتی تبدیلیاں آئی ہیں خطرہ بڑھ چکا ہے ، اموات میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔

ڈاکٹر عطا الرحمان نے مزید کہا کہ برطانیہ میں کورونا کی نئی قسم آنے پر پورا یورپ لاک ڈائون کی طرف جا رہا ہے۔

انہوں نے تجویز دی کہ پاکستان کو بھی اپنا فلائٹ آپریشن بند کر دینا چاہئے تاکہ وائرس کو ملک میں داخل ہونے سے روکا جا سکے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ بطور وفاقی وزیر چاہتا ہوں تعلیمی ادارے کھول دیئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ جونہی کورونا کے حوالے سے صحت کی صورتحال بہتر ہوگی بچوں کے لئے تعلیمی اداروں کے دروازے کھول دیئے جائیں گے۔

شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ بطور وفاقی وزیر تعلیم چاہتا ہوں تعلیمی ادارے کھول دیئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بچوں کے تعلیمی نقصان پر بہت دکھ ہے،کورونا کے باعث سب سے زیادہ تعلیمی نقصان پرائمری سکول کے بچوں کا ہوا ہے۔

واضح رہے کہ تعلیمی نقصان کے حل کے لیے انہوں نے کہا کہ کورونا کی صورتحال بہتر ہونے پر تعلیمی اداروں میں بچوں کو بلا لیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے