گوادر کے خلاف سازش قبول نہیں، چرنا آئی لینڈ پر وفاقی اداروں کا قبضہ غیر آئینی ہے،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

گوادر : سابق وزیر اعلی بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ گوادر بلوچستان کی شہ رگ ہے جسے کاٹنے کی سازش ہورہی ہے۔یہ بات انہوں نے پیر کو گوادر میں پارٹی رہنماوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے بلوچستان کے دوسرے بڑے جزیرے چرنا آئی لینڈ پر ایل پی جی ٹرمینل کے بنانے کے منصوبے پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی ملکیت پر وفاقی اداروں کا قبضہ صوبائی خودمختاری کی خلاف ورزی اور مداخلت ہے چرنا آئی لینڈ کو کمرشل بنیادوں پر استعمال کرنا بلوچستان کے عوام کے ساتھ ناانصافی ہے جزیروں پر پہلا حق صوبوں کا اور مقامی ماہی گیروں کا ہے چرنا آئی لینڈ پر خفیہ سرگرمیاں ایک عرصے سے جاری ہیں جس کے باعث چرنا آئی لینڈ کے اردگرد ماہی گیری کرنے والے مقامی ماہی گیروں کو روکا جارہا ہے بلوچستان کے عوام کو اعتماد میں لیے بغیر آئی لینڈ پر ایک ایل این جی ٹرمینل بنانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس سے چرنا آئی لینڈ ماحولیاتی لحاظ سے تباہ ہوجائیگا اور وہاں پائی جانے والی آبی حیات کی زندگیاں خطرے میں پڑ جائیں گی۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ گوادر اور آئی لینڈ کو وفاق کے حوالے کرنے نہیں دیں گے اس کے لئے پی ڈی ایم اور دیگر قوم پرست جماعتوں کا اجلاس آج بمورخہ 22 دسمبر کو گوادر میں طلب کیا گیا ہے جس کی وہ خود صدارت کریں گے اور اجلاس میں گوادر میں باڑ لگانے کے منصوبے اور چرنا آئی لینڈ جیسے قومی معاملات پر تمام سیاسی پارٹیوں کو اعتماد میں لے کر فیصلہ کریں گے انہوں نے چرنا آئی لینڈ پر ایل این جی ٹرمینل کے قیام کو ایک غیر آئینی اقدام قراردیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات اٹھانے سے گریزکیا جائے اور اس جزیرے پر ماہی گیروں کے حقوق تسلیم کرتے ہوئے اس پر ہر قسم کی تعمیرات پر پابندی لگائی جائے انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان حکومتوں کی زمینوں پر آئینی حق کو تسلیم کرکے کسی بھی قسم کی غیر قانونی و آئینی اقدام سے گریز کیا جائے سندھ اور بلوچستان کے ماہی گیروں کی قدیمی آبادیوں کو بنیادی سہولیات مہیا کرکے ان کے روزگار کے وسائل کی حفاظت کی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے