گوادر میں باڑ لگانے کا منصوبہ قابل قبول نہیں،مولانا عبدالواسع

کو ئٹہ: جمعیت علما اسلام کے صوبائی امیر و رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی تحریک حکومت کے خاتمے تک جاری رہے گی، گوادر میں باڑ لگانے کا منصوبہ قابل قبول نہیں، 31جنوری تک حکومت مستعفی نہ ہوئی تو پی ڈی ایم اسلام آباد کا رخ کرے گی جمعیت علما اسلام کے 10صوبائی اراکین اور مستونگ سے نومنتخب ہونے والے آزاد رکن صوبائی اسمبلی نواب اسلم رئیسانی نے جمعیت کے صوبائی قیادت کے ساتھ اپنے استعفے جمع کرادئیے،21دسمبر کو کوئٹہ میں سلیکٹڈ حکومت کے خاتمے کے خلاف احتجاج ہوگا اس سلسلے میں مختلف کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت کے صوبائی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈووکیٹ، سیکرٹری اطلاعات دلاور خان کاکڑ، حاجی عین اللہ شمس، سید عبدالواحد آغا اور عبدالخالق مری بھی موجود تھے۔ مولانا عبدالواسع نے کہاکہ جمعیت علما اسلام نے 25جولائی2018کو ہونے والے انتخابات کو پہلے ہی دن مسترد کردیا دو سال سے سلیکٹیڈ حکومت کے خلاف میدان عمل میں ہے اور اب تک 15بڑے مارچ کیے ہیں جبکہ پچھلے سال اسلام آباد میں کی طرف آزادی مارچ بھی کیا اور اب ملک مختلف صوبوں میں جمعیت علما اسلام مسلسل حکومت کے خاتمے کے خلاف جدوجہد کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب پی ڈی ایم بننے کے بعد تمام سیاسی جماعتوں نے مشترکہ طور پر حکومت کے خلاف جدوجہد شروع کردی اور پی ڈی ایم کے مرکزی قیادت نے 31جنوری سے قبل تمام صوبوں کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں احتجاج کا اعلان ہے، جمعیت علما اسلام نے پی ڈی ایم کے مرکزی قیادت کی ہدایت پر 21دسمبر کو کوئٹہ2جنوری کو خضدار اور13جنوری کو ژوب لورالائی میں احتجاج کرے گی اور اس سلسلے میں جس ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں احتجاج ہوگا وہاں کے قریبی اضلاع سے کارکن شریک ہوں گے اور اس سلسلے میں مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہے کہ وہ ان پروگراموں کو کامیاب بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ 31جنوری تک حکومت مستعفی ہو جائیں اگر حکومت مستعفی نہ ہوئی تو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرے گی اور اس سلسلے میں تیاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں بھی کافی مسائل ہے جن کے لئے ہم جدوجہد کررہے ہیں صوبے میں سلیکٹڈ حکومت کی جانب سے جنوبی اضلاع کے لئے جو ترقیاتی پیکیج کا اعلان کیا ہے اس کو ہم مسترد کرتے ہیں بلوچستان ایک ہے صوبے کو جنوبی و شمالی میں تقسیم کرنے کی مذمت کرتے ہیں اور یہ ایک سازش ہے اس سازش کو ہم کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ بلوچستان میں پیکیج اور باڑ لگانے کی مذمت کرتے ہیں بااختیار قوتیں ایسے منصوبوں سے دور رہیں جو صوبے کے عوام کے مفاد میں نہ ہو اور اسے منصوبے بنائے جائیں جو عوام کے لئے قابل قبول ہو۔ انہوں نے کہاکہ جمعیت علما اسلام کے صوبائی اراکین نے اپنے استعفے صوبائی قیادت کے پاس جمع کرادئیے اور مستونگ سے منتخب ہونے والے رکن صوبائی اسمبلی نواب اسلم خان رئیسانی نے بھی اپنا استعفی جمعیت علما اسلام کے صوبائی قیادت کے پاس جمع کرادیا اور یہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ جمعیت علما اسلام کے اراکین نے پہلے سے ہی صوبائی قیادت کے ساتھ استعفے جمع کرائیں۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا عبدالواسع نے کہاکہ اب معاملات عدم اعتماد سے گزر گئے بلوچستان میں عدم اعتماد لانا اور اس حکومت کو ماننا غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدام ہے اپوزیشن لیڈر ملک سکندرخان ایڈووکیٹ نے کہاکہ ملک میں 73سال سے آئین کو پامال کیا جارہا ہے ادارے مفلوج ہو کر رہ گئی ہے جب تک ملک کو آئین کے تحت نہیں چلایا جاتا اس وقت تک ملک نہیں چل سکتا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے