ادویات و اشیاء خوردونوش کی ا سمگلنگ کسی صورت قبول نہیں،میر ضیاء لانگو
کوئٹہ:صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے بلوچستان کے بارڈر ایریا میں ادویات اشیاء خوردونوش، ادرک،کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کا حکم دیا ہے انہوں نے اس ضمن میں ایک اخباری بیان کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ اشیاء خوردونوش ادویات کی سمگلنگ کو روکنے کے لیے تمام قانونی اقدامات کو عملی جامہ پہنائے اس لیے ان عناصر پر خصوصی نظر رکھی جائے اور ایسے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں اس طرح کے اقدامات کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کے شعبہ پلانٹس پروٹیکشن جس میں کہا گیا ہے کہ ایل او سی سے بھارت سے دوطرفہ تجارت کے ذریعے آنے والی سبزیوں اور پھلوں کے ساتھ انتہائی خطرناک کیڑے اور وائرس بھی آرہے ہیں جو کہ فصلوں کیلے تباہی کا باعث بن سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ نے ایل او سی کے ذریعے بھارت سے درآمد کی جانے والے پھلوں اور سبزیوں کا تجزیہ کیا تو ان میں انتہائی خطرناک کیڑوں کے لاروا اور وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے، خاص طور پر ان کے کیلے، آلو، ٹماٹر اور پیاز،ادرک، میں سامنے آئے جس پر واہگہ بارڈر سے بھارت کے ساتھ تجارت تو فوری طور پربند کر دی گئی تھی کیونکہ دنیا میں اس وقت”بائیولوجیکل اور فوڈ وار“ شروع ہو چکی ہے اگر پاکستان میں بھارت سے درآمد ہونے والے پھلوں اور سبزیوں کے بنائے گئے قواعد (ایس او پیز) پر عملدرآمد کو یقینی نہ بنایا گیا تو پاکستان کی اہم فصلیں جن میں کپاس بھی شامل ہے بھارتی سازش کے نتیجے میں مکمل طور پرتباہ ہو جائے گی۔ صرف بھارت سے کیلے اور ٹماٹر، ادرک، درآمد کرنے سے ہمارے کسانوں کو بھاری مالی نقصان پکا سامنا کرنا پڑا ہے اور بلوچستان بارڈر سے ان کی سمگلنگ کو بند کرنے سے ہمارے بلوچستان کے کسان خوشحال ہونگے بھارت سے اس طرح کی کسی بھی حرکت کی توقع کی جاسکتی ہے۔