کشمیری نوجوان کا قرض اتارنے کیلئے گردہ برائے فروخت کا اشتہار
نئی دہلی: مقبوضہ کشمیر کے ضلع کولگام سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ سبزار احمد نے قرض اتارنے کے لیے اپنا گردہ فروخت کرنے کا اشتہار اخبار میں شائع کروا دیا۔
قرضوں کے بھاری بوجھ تلے دبے سبزار نے پچھلے سال ہی شادی کی ہے اور اب بقول ان کے قرض چکانے کے لیے اپنے والدین اور بیوی کو بتا کر ہی اپنا گردہ بیچنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اخبار میں شائع کردہ اشتہار میں لکھا ہے کہ ‘میں مسمی سبزار احمد خان ولد غلام حسن خان عوام الناس کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں نے کاروبار میں نقصان کی وجہ سے اپنا سب کچھ کھو دیا ہے لیکن اب بھی مجھ پر لوگوں کا تقریباً 90 لاکھ روپے کا قرضہ ہے جسے ادا کرنے کے لیے میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔
اشتہار میں کہا گیا ہے کہ گردے کے ضرورت مند افراد سے التماس ہے کہ اگر انہیں گردے کی ضرورت ہو تو مجھ سے رابطہ کریں۔ میں اپنا گردہ بیچ کر قرض چکانا چاہتا ہوں۔’
سبزار ایک رجسٹرڈ تعمیراتی ٹھیکیدار ہیں لیکن انہیں سب سے زیادہ نقصان پرانی گاڑیوں اور سیب کی خرید و فروخت کے کاروبار میں ہوا ہے۔
سبزار نے بتایا کہ ‘میں پچھلے ایک دو سال سے روپوش تھا کیونکہ قرض دہندگان میرے گھر آیا کرتے تھے۔ میں کبھی کبھی چوری چھپے گھر آتا تھا اور چائے پانی پینے کے بعد واپس چلا جاتا تھا۔’
انہوں نے کہا کہ ‘میں بالآخر مجبور ہوا کہ اپنا ایک گردہ فروخت کرکے قرض اتار دوں گا۔ 90 لاکھ روپے میں سے 61 لاکھ روپے وہ ہیں جو مجھے مختلف بینکوں کو ادا کرنے ہیں۔ باقی 29 لاکھ روپے مجھے ان لوگوں کو ادا کرنے ہیں جنہوں نے مجھے سود کے عوض پیسے ادھار دیے ہیں۔’
سبزار نے بتایا کہ میں نے کئی بار سوچا خودکشی کرکے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لوں لیکن میں نے اپنے دوستوں سے مشورہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ اگر تم خودکشی کرو گے تو اس سے تمہارا قرض معاف نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ دوستوں نے مشورہ دیا لوگ اور بینک والے تمہارے گھر والوں سے پیسے مانگیں گے اور وہ جیتے جی مر جائیں گے۔ مخلص اور ہمدرد دوستوں نے مجھے صبر کرنے کا مشورہ دیا تاہم بعض لوگ ایسے بھی تھے جنہوں نے میرا مذاق اڑایا۔
سبزار احمد نے بتایا کہ جب اشتہار اخبار میں شائع ہوا تو کافی تعداد میں لوگوں نے انہیں فون کر کے مدد کی پیشکش کی۔