کابینہ کسی بھی صورت سینٹ انتخابات کا فیصلہ نہیں کرسکتی، سینیٹر عثمان کاکڑ
کو ئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر و سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا ہے کہ مو جو دہ حکمرا نوں کو قبل از وقت سینٹ انتخابات کا اختیار نہیں، جو فیصلے سی سی آئی کو کرنے تھے وہ کابینہ کررہی ہے،موجودہ سینیٹرز کی مدت 11مارچ کو ختم ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا ہے کہ نااہل اور سلیکٹڈ حکومت پی ڈی ایم کے ملک بھر میں جلسوں سے خوفزدہ ہو کر اب غیر آئینی و غیر جمہوری اقدامات پر اتر آئی ہے پی ڈی ایم موجودہ حکومت کے خاتمے تک جدوجہد جاری رکھے گی۔ ملک کی عوام نے سلیکٹڈ حکومت کے خلاف فیصلہ دیدیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبل از وقت سینٹ انتخابات کی سیاسی جماعتیں اجازت نہیں دیں گی کیونکہ موجودہ حکومت سینٹ انتخابات قبل از وقت کراکر ملک کو نئے آئینی بحران کی طرف لے جانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 213کے تحت سینیٹ الیکشن کی تاریخ اور شیڈول دینا الیکشن کمیشن کا کام ہے کابینہ کسی بھی صورت سینٹ انتخابات کا فیصلہ نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہاکہ کوئٹہ کی عوام 21دسمبر کو پی ڈی ایم کی جانب سے اعلان کر دہ احتجاج میں بھر پور شرکت کریں گے کیونکہ موجودہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے اس وقت ملک آئینی بحرانوں کا شکار ہے اور تمام تر فیصلے کئی اور ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوری کے آخر اور فروری کے اول میں لانگ مارچ ہوگا اس لئے پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کے کارکن اور عہدیدار لانگ مارچ کے لئے ہمہ وقت تیار رہے انہوں نے کہا کہ جب تک ملک میں صاف و شفاف انتخابات نہیں ہوں گے اس وقت تک چھین سے نہیں بیٹھیں گے۔