بلوچستان 70 سالوں سے علاقائی تعصب کے باعث پسماندگی کا شکار رہا ہے،جام کمال خان

صحبت پور: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ ترقی بلوچستان کی ضرورت ہے کسی پر احسان نہیں کر رہے ہم تختی لگا کر سیاست کرنے کے قائل نہیں عملی اقدامات پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں صوبے کے ہر ضلع میں ترقی کا عمل شروع ہو چکا ہے اور بلوچستان کے تمام اضلاع کی ترقی یکساں طور پر ہو گی بلوچستان ستر سالوں سے علاقائی تعصب کے باعث پسماندگی کا شکار رہا ہے اپوزیشن کے چیخ و پکار سے کچھ نہیں ہو گا اب صوبے کے ہر ضلع میں مساوی اجتماعی بھلائی کے منصوبے مکمل ہونگے اگر ہم بھی ماضی کے حکمرانوں کی طرح ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہے تو ہماری آنیوالی نسلیں ہم سے ضرور سوال کریں گی کہ ہمارے لئے آپ کیا چھوڑ کر چلے گئے عام آدمی کی زندگی بہتر بنانے کیلئے دیرپا اور سنجیدہ اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ ترقی کے اس عمل سے عام آدمی مستفید ہو لانگ مارچ یا جلسے کرنا اپوزیشن کا جمہوری حق ہے تاہم انہیں ملک اور عوام کے بہتر مفاد میں قدم اٹھانا چاہئے شور شرابا کرنے سے حکومتیں نہیں گرتی ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحبت پور میں صحبت پور سے کشمور سڑک انٹر کالج کی نئی بلڈنگ اور اسپورٹس کمپلیکس کے سنگ بنیاد کے موقع پر منعقدہ عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ان کا کہنا تھا کہ ہماری ترجیح ہے کہ صوبے کے ہر ضلع میں طبی سہولتوں سے آراستہ اسپتال گرلز بوائیز کالج یونیورسٹی ریزیڈیشنل کالجز اور بہتر سڑکیں بنائی جائیں تاکہ عوام کا معیار زندگی بلند ہو اور انہیں تمام تر سہولیات ان کی دہلیز پر میسر آ سکیں بے روزگاری کے خاتمے کیلئے صوبے کے پسماندہ اور دیہی علاقوں کے بے روز گار نوجوانوں میں دس ہزار چنگ چی رکشے تقسیم کئے جائیں گے نالیاں اور تالاب پختہ کئے جا رہے ہیں بلوچستان کے بڑے اضلاع کے شہروں میں باقائدہ منصوبہ بندی کے تحت اجتماعی بھلائی کے میگا پراجیکٹس کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ہم نے بلوچستان کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کر دیا ہے بلوچستان کے اندر جاری اس ترقیاتی عمل کو ہم سب نے مل کر کامیاب بنانا ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کے پسماندگی کا ذمہ دار سابقہ ادوار کی حکومتیں ہیں جنہوں نے علاقائی تعصب کی بنیاد پر پورے بلوچستان کو پسماندہ رکھا اور تمام منصوبے ادھورے چھوڑ دئے جس منصوبے پر ہاتھ ڈالتے ہیں پتہ چلتا ہے کہ یہ دس سال پندرہ سال پہلے کا منصوبہ ہے جو تاحال مکمل نہ ہو سکا حکمرانوں کے شاہانہ اخراجات یہاں کے عوام کے ساتھ ظلم و زیادتی کے مترادف ہے ہمارا منشور عوام کی ترقی و خوشحالی ہے ضروت اس امر کی ہے کہ ہمیں مخلص ہو کر اس صوبے اور اس کے عوام کی خدمت کرنی ہے صحبت پور کشمور سڑک کی تعمیر سے بلوچستان سندھ اور پنجاب کے درمیان زمینی فاصلوں میں کمی آئے گی اور ہم اپنی زرعی اجناس بروقت دیگر صوبوں کے بڑی منڈیوں تک پہنچا سکیں گے اس سڑک کی تعمیر سے صحبت پور تینوں صوبوں کے گیٹ وے کی شکل اختیار کر لے گی لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آ ئیں گے جس سے خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا غریب مریضوں کے علاج معالجے کیلئے انڈوولمنٹ فنڈز کا اجرا کیا ہے جس سے سینکڑوں مریضوں کو نئی زندگی ملی ہے کوئٹہ میں کینسر اور دل کے اسپتال بنانے جا رہے ہیں ہماری یہی کوشش ہے کہ صوبے کے عوام کو بہتر سے بہتر صحت کی سہولیات میسر آ سکیں پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے ترقی کے مقابلے میں بلوچستان بہت پیچھے ہے لیکن جب ڈھائی سال پہلے ہم نے حکومت بنائی اس بلوچستان میں اور موجودہ بلوچستان میں زمین آسمان کا فرق ہے قبل ازیں صوبائی وزیر ریونیو میر سلیم خان کھوسہ نے اپنے خطاب میں صحبت پور کے مسائل کا کھل کر تزکرہ کیا اور کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی قیادت میں صحبت پور سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں ترقی کا جو سفر شروع ہوا ہے اس کے ثمرات عام آدمی تک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں ان کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے بلوچستان کے عوام کے مسائل حل ہوں اس کیلئے طویل المدتی منصوبوں پر کام کا آغاز ہو چکا ہے صوبے میں ریکارڈ ترقیاتی کام ہو رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے