بنگلزئی اور ریکی قبائل کے درمیان قتل کے تنازعے کا پرامن تصفیہ ہوگیا ہمیں آپس میں رواداری اور برداشت کے دامن کو نہیں چھوڑنا چاہئے،حاجی میر علی مدد جتک
کوئٹہ :بنگلزئی اور ریکی قبائل کے درمیان قتل کے تنازعے کا پرامن تصفیہ ہوگیاجسکے بعددونوں قبائل شیروشکر ہوگئے ۔
ڈیڑھ سال قبل ریکی قبائل کے ایک فرد کو قتل کیا گیا تھا جس پر دونوں قبائل کے درمیان خونی تنازعہ چلا آرہا تھا منگل کو دونوں قبائل کے معتبرین کی موجودگی میں پاکستان پیپلزپارٹی بلوچستان کے صدر حاجی میر علی مدد جتک، سردار محمد عمران بنگلزئی، حاجی میرریاض احمد شاہوانی، میر اختر شاہوانی،سید اکبر شاہ، ڈاکٹر عبدالغنی بنگلزئی و دیگر معتبرین نے قتل کے تنازعے کا پرامن تصفیہ کرادیا جسکے بعد دونوں قبائل شیروشکر ہوگئے اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی بلوچستان کے صدر حاجی میر علی مدد جتک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے دور کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہمیں آپس میں رواداری اور برداشت کے دامن کو نہیں چھوڑنا چاہئے امن و بھائی چارے کے فروغ کیلئے بلوچستان کے تمام قبائل آپس کے اختلافات اور تنازعات کو ختم کرتے ہوئے ایک ہوجائیں تاکہ بلوچستان جیسا پسماندہ صوبہ ترقی کی منازل طے کر سکے بلوچستان کی ترقی وطن عزیز کی ترقی ہے ہم سب پر فرض ہے کہ اپنے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کریں تاکہ آنے والے چیلنجوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کو قلم جیسے ہتھیار کی افادیت سے آگاہ کرکے ہی بلوچستان کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرسکتے۔انہوں نے بنگلزئی اور ریکی قبائل کی جانب سے عزت افزائی پر دونوں قبائل کے افراد کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مجھ سمیت دیگر معتبرین کو عزت دی اور آپس میں پائے جانے والے خونی تنازعہ کا خاتمہ کرکے آپس میں شیروشکر ہوگئے۔