روس نے اپنی تیار کردہ کورونا وائرس کی ویکسین کی تقسیم شروع کردی
روسی حکومت نے اپنی تیار کردہ کورونا وائرس کی ویکسین ‘اسپوٹنک V’ کی تقسیم کا آغاز کردیا ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق پہلے مرحلے میں روسی دارالحکومت ماسکو میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کے 70 طبی مراکز میں ویکسین فراہم کی جارہی ہے۔
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے آئندہ ہفتے سے ملک بھر میں ویکسین لگانے کی مہم شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔روسی ویکسین حکومت کی جانب سے مفت دی جائے گی اور سب سے پہلے ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے سمیت ، اساتذہ اور سماجی رضاکاروں کو دی جائے گی کیونکہ یہ لوگ سب سے زیادہ وائرس سے متاثر ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔
رپورٹس کے مطابق حکومتی اعلان کے 5 گھنٹے کے اندر 5 ہزار سے زائد افراد نے ویکسین کی خوراک حاصل کرنے کی درخواست جمع کروادی ہے۔روسی وزیر صحت میخائل مراشکو کا کہنا ہے کہ روس پہلے ہی خطرے سے دوچار ایک لاکھ سے زیادہ افراد کو ویکسین لگاچکا ہے۔
خیال رہے کہ روس میں حکومتی سطح پر تیار کی گئی کورونا ویکسین اسپوٹنک V کی اگست میں منظوری دی گئی تھی اور حکام نے گذشتہ دنوں دعویٰ کیا تھا کہ ان کی ویکسین کے نتائج 95 فیصد تک مثبت ہیں اور اس ویکسین کے بنانے والوں کا دعویٰ ہے کہ یہ 95 فیصد کارآمد ہے اور اس کے کوئی منفی اثرات بھی نہیں ہیں۔
دوسری جانب عالمی ماہرین نے روس کی جانب سے ویکسین کی تیاری میں تیزی دکھانے پر شکوک کا اظہار بھی کیا ہے۔روسی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس ماہ کے آخر تک 20 لاکھ افراد کو ویکسین لگانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
خیال رہےکہ کورونا کیسز کے حوالے سے روس 24 لاکھ 31 ہزار کیسز کے ساتھ دنیا بھر میں چوتھے نمبر پر ہے اور یہاں 42 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران بھی 508 افراد انتقال کرچکے ہیں اور 28 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
واضح رہےکہ روس سے قبل برطانیہ نے امریکی کمپنی فائزر اور جرمن کمپنی بائیو این ٹیک کی کورونا ویکسین کے استعمال کی منظوری دی ہے ، اس کے علاوہ خلیجی ملک بحرین نے بھی چین کی تیار کردہ ویکسین سمیت فائزر اور بائیو این ٹیک کی ویکسین استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔
روسی حکومت نے اپنی تیار کردہ کورونا وائرس کی ویکسین ‘اسپوٹنک V’ کی تقسیم کا آغاز کردیا ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق پہلے مرحلے میں روسی دارالحکومت ماسکو میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کے 70 طبی مراکز میں ویکسین فراہم کی جارہی ہے۔
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے آئندہ ہفتے سے ملک بھر میں ویکسین لگانے کی مہم شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔روسی ویکسین حکومت کی جانب سے مفت دی جائے گی اور سب سے پہلے ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے سمیت ، اساتذہ اور سماجی رضاکاروں کو دی جائے گی کیونکہ یہ لوگ سب سے زیادہ وائرس سے متاثر ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔
رپورٹس کے مطابق حکومتی اعلان کے 5 گھنٹے کے اندر 5 ہزار سے زائد افراد نے ویکسین کی خوراک حاصل کرنے کی درخواست جمع کروادی ہے۔روسی وزیر صحت میخائل مراشکو کا کہنا ہے کہ روس پہلے ہی خطرے سے دوچار ایک لاکھ سے زیادہ افراد کو ویکسین لگاچکا ہے۔
خیال رہے کہ روس میں حکومتی سطح پر تیار کی گئی کورونا ویکسین اسپوٹنک V کی اگست میں منظوری دی گئی تھی اور حکام نے گذشتہ دنوں دعویٰ کیا تھا کہ ان کی ویکسین کے نتائج 95 فیصد تک مثبت ہیں اور اس ویکسین کے بنانے والوں کا دعویٰ ہے کہ یہ 95 فیصد کارآمد ہے اور اس کے کوئی منفی اثرات بھی نہیں ہیں۔
دوسری جانب عالمی ماہرین نے روس کی جانب سے ویکسین کی تیاری میں تیزی دکھانے پر شکوک کا اظہار بھی کیا ہے۔روسی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس ماہ کے آخر تک 20 لاکھ افراد کو ویکسین لگانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
خیال رہےکہ کورونا کیسز کے حوالے سے روس 24 لاکھ 31 ہزار کیسز کے ساتھ دنیا بھر میں چوتھے نمبر پر ہے اور یہاں 42 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران بھی 508 افراد انتقال کرچکے ہیں اور 28 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
واضح رہےکہ روس سے قبل برطانیہ نے امریکی کمپنی فائزر اور جرمن کمپنی بائیو این ٹیک کی کورونا ویکسین کے استعمال کی منظوری دی ہے ، اس کے علاوہ خلیجی ملک بحرین نے بھی چین کی تیار کردہ ویکسین سمیت فائزر اور بائیو این ٹیک کی ویکسین استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔