سلمیٰ الشیمی غیر اخلاقی فوٹو شوٹ کروانے پر گرفتار
قاہرہ : سلمیٰ الشیمی ماڈل قاہرہ سے باہر آثار قدیمہ کے ایک زون اہرام ڈجوسر میں فرعونی طرز کا لباس پہن کر بولڈ فوٹو شوٹ کروا رہی تھیں جس کے نتیجے میں فوٹو گرافر اور ماڈل دونوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
مصری ماڈل اور رقاصہ سلمیٰ الشیمی کو قاہرہ سے باہر آثار قدیمہ اہرام زوسر پر غیر اخلاقی فوٹو شوٹ کروانے پر گرفتار کر لیا گیا۔
بعدازاں 1000 مصری پاؤنڈ کے عوض ماڈل سلمیٰ الشیمی کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
ماڈل سلمیٰ الشیمی کو آثار قدیمہ کی توہین کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
مصری سیاحتی عہدیداروں کی جانب سے ماڈل کے فوٹو شوٹ کو ملکی تاریخ کا سب سے ناگوار عمل قرار دیا گیا ہے تاہم ماڈل اور ان کے فوٹوگرافر کا کہنا ہے معاوضہ کی صورت ملکی آثار قدیمہ پر پیشگی اجازت کے بغیر بھی فوٹو شوٹ کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ مصری ماڈل سلمیٰ الشیمی کے آفیشیل انسٹاگرام پر چند دن قبل کچھ تصاویر شیئر کی گئی تھیں، تصاویر میں ماڈل و رقاصہ کو فن تعمیر کے قدیم شاہکار زوسر کے اہرام کے نزدیک کھڑا دیکھا جا سکتا ہے۔
دوران فوٹو شوٹ ماڈل بیلٹ، ہار اور ہیڈ بینڈ والا مختصر سفید لباس زیب تن کیے ہوئے ہیں۔