سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی کی نماز جنازہ ادا
ڈیرہ مراد جمالی: میر ظفر اللہ خان جمالی کی نماز جنازہ روجھان جمالی میں ادا کر دی گئی ہے جس میں سیاسی اور سماجی شخصیات کے علاوہ ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
بزرگ رہنما میر ظفر اللہ خان جمالی طویل عرصے سے علیل تھے۔ سابق وزیراعظم کے انتقال پر صدر، وزیراعظم ،آرمی چیف اور دیگر شخصیات نے اظہار افسوس کرتے ہوئے مرحوم کے درجات کی بلندی اور مغفرت کی دعا کی ہے۔
خیال رہے کہ میر ظفر اللہ خان جمالی کا گزشتہ رات راولپنڈی کے ہسپتال میں انتقال ہو گیا تھا۔ انھیں چند روز قبل ہارٹ اٹیک کے باعث طبی امداد کیلئے ہسپتال لایا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے حالت تشویشناک ہونے کے باعث انھیں وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا تھا۔ تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے اور قضائے الہیٰ سے انتقال کر گئے۔
سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی یکم جنوری 1944ء کو جعفر آباد کے علاقے روجھان جمالی میں میر شاہنواز خان جمالی کے ہاں پیدا ہوئے۔ میر ظفر اللہ خان جمالی نے ابتدائی تعلیم لارنس سکول مری سے حاصل کی اور او لیول ایچی سن کالج لاہور سے کیا۔ انہوں نے بی اے گورئمنٹ کالج لاہور سے کیا اور 1965ء کو ایم اے پولیٹکل سائنس پنجاب یونیورسٹی سے کیا۔
میر ظفر اللہ خان جمالی نے 1970ء میں اپنی سیاست کا آغاز پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے کیا۔ 1972ء میں انہیں بلوچستان کابینہ میں شامل کیا۔ میر ظفر اللہ خان جمالی داخلہ، فوڈ، اطلاعات اور پارلیمانی امور کے وزیر بنائے گئے۔
میر ظفر اللہ خان جمالی پہلی مرتبہ 1977ء کے عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور دوبارہ داخلہ، فوڈ، اطلاعات اور پارلیمانی امور کے وزیر بنائے گئے۔ 1977ء میں جنرل ضیا الحق نے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی ختم کرکے ملک میں مارشل لا نافذ کیا تو اس وقت میر ظفر اللہ خان جمالی پیپلز پارٹی کو خیر باد کہہ کر جنرل ضیا الحق کے ساتھ مل گئے اور 1977ء میں جنرل ضیا الحق نے میر ظفر اللہ خان جمالی کو وفاقی کابینہ میں شامل کرکے سٹیٹ منسٹر بنا دیا۔
میر ظفر اللہ خان جمالی تیسری مرتبہ 1993ء کو قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور 1997ء کو دوسری مرتبہ بلوچستان کے نگراں وزیراعلیٰ بنائے گئے۔
میر ظفر اللہ خان جمالی 2002ء کے انتخابات میں مسلم لیگ ق کے ٹکٹ پر نصیر آباد جعفر آباد کی نشست سے کامیاب ہو کر رکن قومی اسمبلی بنے اور ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے بلوچ رہنما میر ظفر اللہ خان جمالی کو ملک کا وزیر اعظم بنایا گیا اور 2004ء میں اس وقت کے صدر جنرل پرویز مشرف اور چودھری برادران سے ناراضگی کی وجہ سے انہیں وزارت اعظمیٰ سے مستعفی ہونا پڑا۔
میر ظفر اللہ خان جمالی کو 2004ء میں قومی کھیل ہاکی فیڈریشن کا صدر بنایا گیا اور آخری بار 2013ء کے عام انتخابات میں آزاد حیثیت سے کامیاب ہو کر مسلم لیگ ن میں شامل ہوئے۔