وزیر اعلی سے تنخواہوں کی ادائیگی کرنے اور ڈی جی لیبر کے مزدور دشمن اقدامات کا نوٹس لینے کا مطالبہ

کوئٹہ :بی ڈی اے ملازمین و مزدوروں کی تنخواہوں کی بندش۔کنٹریکٹ و پراجیکٹ ملازمین کو طویل عرصہ گزرنے کے باوجود مستقل نہ کرنے ۔ڈی جی لیبر بلوچستان کی جانب سے صوبےمیں لیبر قوانین کی غلط تشریح کرکے بحران پیدا کرکے بلوچستان کے مزدور تنظیموں کی آواز کو دبانے اور ڈی جی لیبر کی جانب سے بلوچستان میں لیبر قوانین کی تضحیک کیخلاف بلوچستان لیبر فیڈریشن کا کوئٹہ پریس کلب کے سامنے شدید احتجاج ،مزدوروں و ملازمین کی جانب سے بی ڈی اے کو تنخواہوں کے فنڈز ادا کرنے ملازمین کو محکموں مستقل کرنے اور سندھ پنجاب خیبر پختونخوا۶ کی طرح بلوچستان میں لیبر قوانین پر عمل کرکے مزدوروں کی تسلیم شدہ مراعات پر عمل کرنے ور ڈی جی لیبر کی جانب سے بلوچستان میں عریب محکوم اور مزدور و ملازم طبقات کی آواز دبانے کیلئے ہھتکنڈے استعمال کرنے کیخلاف شدید نعرے بازی کی مظاہرے کی قیادت بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر خان زمان نے کی اس موقع پر فیڈریشن کے چیئرمین بشیر احمد سیکرٹری جنرل قاسم خان عبدامعروف آزاد حاجی عبدالعزیز شاہوانی ملک وحید کاسی دین محمد محمد حسنی سیف اللہ ترین ظفر خان رند عابد بٹ غلام مصطفی کرد اور دیگر رہنما۶ اور مزدور شریک تھے ۔ مزدوروں اور ملازمین نے مطالبہ کیا کہ بی ڈی اے ملازمین و مزدور بوڑھے ہوگئے مگر آج تک محکمے نے مستقل نہیں کیا ۔ تنخواہیں بند ہونے سے غریب ملازمین فاقہ کشی کاشکار ہیں انکے بچے تعلیم صحت اور بنیادی سہولیات سے محروم ہوچکے ہیں ۔ ڈی جی لیبر بلوچستان نے صوبے میں استحصالی پالیسیوں کی عملی مثال قائم کردی ہے پنجاب سندھ اور خیبر پختونخوا۶ کے سرکاری و نیم سرکاری محکموں میں ملک گیر اور صوبائی لیبر قوانین رائج ہیں صرف بلوچستان میں اسی طرز کے محکموں میں لیبر قوانین معطل ہیں ڈی جی لیبر بلوچستان صوبے کے تمام محکموں میں لبر قوانین پر شب خون مارنے میں ملوث ہیں انکی ضد پر مبنی پالیسیاں ملک بھر میں بلوچستان حکومت پر تنقید اور جگ ہنسائی کا باعث بن چکی ہیں ۔مظاہرین نے وزیر اعلی بلوچستان چیف سیکرٹری بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ظلم و جبر اور استحصالی پالیسیوں کا فوری طور پرنو ٹس لیکر ڈی لیبر کے مزدور دشمن اقدامات اور لیبر قوانین پر عمل نہ ہونے کی تحقیقات کرائیں اور غیر قانونی اقدامات کی روک تھام کیساتھ بلوچستان میں لیبر لا۶ کے مطابق مزدوروں کے حقوق تسلیم نہ ہونے کا نوٹس لیں ۔ بصورت دیگر بلوچستان لیبر فیڈریشن مسائل حل نہ ہونے کیخلاف اجلاس طلب کرکے پورے صوبے میں احتجاج کی کال دیگی ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے