کمیونٹی ٹیچرز کا حکومتی یقین دہانی پر احتجاج موخر

کوئٹہ: بلوچستان کے کمیونٹی ٹیچرز نے حکومتی یقین دہانی پر احتجاج موخر کردیا تاہم اساتذہ سے مذاکرات کے لئے اپوزیشن اراکین کے جانے سے انکار پر ایوان میں دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی۔ واضح رہے کہ صوبے کے کمیونٹی ٹیچرز عدم مستقلی کے خلاف احتجاج پر ہیں منگل کے روز بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر کمیونٹی ٹیچرز نے اسمبلی کے مین گیٹ کے باہر احتجاجی دھرنا دیا اس موقع پرصوبائی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ نے ایوان کی توجہ کمیونٹی ٹیچرز کے احتجاج کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ بارش کے باوجود اساتذہ احتجاج پر ہیں ان سے مذاکرات کے لئے ایوان سے اراکین کو بھیجا جائے اس موقع پر بی این پی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر شاہوانی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اراکین مظاہرین کو حکومت کی جانب سے کوئی یقین دہانی نہیں کراسکتے نہ ہی اپوزیشن اراکین مظاہرین سے مذاکرات کے لئے جائیں گے جس پر ڈپٹی سپیکرسرداربابرخان موسیٰ خیل نے مبین خان خلجی اور اپوزیشن رکن میرزابد ریکی کو مظاہرین سے مذاکرات کے لئے جانے کی ہدایت کی تاہم تحریک انصاف کے رکن مبین خان خلجی نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کچھ پتہ نہیں میں کیسے جا کر ان سے مذاکرات کروں۔ مبین خلجی کی جانب سے مسلسل معذرت کی گئی تاہم ڈپٹی سپیکر نے انہیں جانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ وہ جا کر مظاہرین سے ملیں اور انہیں مطالبات کے حل کی یقین دہانی کرائیں۔بعدازاں مبین خلجی نے مذاکرات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے مطالبات کے حل کی یقین دہانی پر مظاہرین نے اپنا احتجاج موخر کردیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے