بہت جلد میڈیا پالیسی ترتیب دے کراس پر عمل درآمد شروع کیا جائے گا،بشریٰ رند

کوئٹہ:پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بلوچستان و مشیر برائے کیو ڈی اے بشریٰ رند نے کہا ہے کہ بہت جلد میڈیا پالیسی ترتیب دے کراس پر عمل درآمد شروع کیا جائے گا، محکمہ صحت اور تعلیم میں موجود مافیا کام کرنے نہیں دیتے، دور دراز علاقوں کے عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے 3سے 5سال کے لئے عارضی بنیادوں پر ڈاکٹرز اور دیگر عملے کو تعینات کررہے ہیں، صوبے میں مزید سب ڈویژن بنانے کے لئے صوبائی وزیر ریونیو کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی جاچکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو آفیسرز کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ بشریٰ رند نے کہا کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی سربراہی میں کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزراء، پارلیمانی سیکرٹریز، چیف سیکرٹری سمیت تمام محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ کابینہ کے اجلاس میں گوادر میں کھجور کی سٹوریج اور پروسسنگ کے لئے ڈیٹ پروسسنگ پلانٹ کے قیام ی منظوری دی گئی اس کے علاوہ صوبے میں نئے سب ڈویژن کے قیام کے حوالے سے بھی صوبائی وزیر ریونیور سلیم کھوسہ کی سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے دور دراز علاقوں میں لوگوں کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لئے 3ہزار تک ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈیکل سٹاف ودیگر کو 3سے 5سال کے لئے عارضی بنیادوں پر بھرتی کئے جائیں گے تاکہ دور دراز علاقوں لوگوں کو صحت کی سہولیات فراہم کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت اور تعلیم میں موجود مافیا کام کرنے نہیں دیتے،مافیا کو کنٹرول کرنے کے لئے وزیراعلیٰ نے صحت کا قلمدان اپنے پاس رکھا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرپشن سے متعلق چان بین سی ایم آئی ٹی اور نیب کررہی ہے وزیراعلیٰ نے خود بعض کیسز نیب کو دیئے۔ سمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہوا ہے تاہم گزشتہ روز جاری ہونے والا نوٹیفکیشن صحیح ہے دکانیں او رمارکیٹیں رات 10بجے تک کھلے رہیں گے۔ کورونا سے لوگ متاثر ہورہے ہیں عوام احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کریں۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے تمام علاقوں میں یکساں ترقیاکام ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ برف باری کو ہٹانے کے لئے جدید مشینری خریدی گئی جو برف میں مددرگار ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ گیس اور بجلی کے محکمے وفاقی حکومت کے شعبے ہیں تاہم وزیراعلیٰ نے گیس سے متعلق وفاق کو نہ صرف خطوط لکھے ہیں بلکہ اس سلسلے میں آواز بھی بلند کی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سٹی ہاؤسنگ اسکیم تجاوزات پر قائم کرنا کا فیصلہ غیر دانشمندانہ تھا حکومت کی کوشش ہے کہ تمام اراضیات کو قبضہ مافیا سے واگزار کرایا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے